لکھنو: انمر فاؤنڈیشن نے ہزاروں غریب عوام کی آنکھوں کی مفت جانچ اور چشمہ تقسیم کرنے کا کام کررہی ہے جس سے ہزاروں لوگوں کی آنکھوں کی روشنی بحال ہورہی ہے۔ انمبر فاونڈیشن کے اہم ذمہ دار نے بتایا کہ پرانے لکھنؤ کا ایک ادھیڑ عمر شخص دن بھر چکنکاری کے اڈّے پر بیٹھ اپنی آنکھیں گڑائے سوئی تاگے سے کام کرتے تھے۔ اس کی آنکھوں سے پانی بہتا، آنکھیں پونچھ کر پھر کام میں جٹ جاتا۔ دن بھر کی نفری کے 150 سے 200 روپئے کی آمدنی تھی ان کو نہیں پتہ تھا کہ سوئی کی نوک پر آنکھیں گڑائے گزشتہ برسوں میں ان کی نگاہیں کمزور ہو گئی ہیں۔
معلوم بھی ہوجاتا تو چشمہ بنوانا ایک بڑا خرچہ دکھائی دیتا تھا۔ انمبر فاونڈیشن نے ان کا جانچ کر چشمی بھی مفت میں دیا۔ لکھنؤ اور آس پاس کے ایسے بے شمار غریب خاندانوں کے لئے انبر فاؤنڈیشن کے صدر وفا عباس نے کام کیا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ بیشمار بچّوں کی مفت آنکھوں کی جانچ کے بعد پتہ چلا کہ چشمہ کی ضرورت ہے تو انبر فاؤنڈیشن نے مفت میں ہی چشمہ بنوا ڈالا۔ اب ایسے بچّے بہتر طور پر پڑھائی پر دھیان دے سکتے ہیں۔ جن غریبوں کی آنکھیں کمزور تھیں، ان کا چشمہ بنا تو ان کی نہ صرف زندگی بدل گئی بلکہ ان کی آمدنی بھی تقریباّ بیس فیصد بڑھ گئی۔
انبر فاؤنڈیشن کا ایک سال میں 5200 لوگوں کی مفت میں آنکھوں کی جانچ کرکے چشمہ دینے، 3000 موتیہ بن جیسی آنکھوں کی بیماریوں کا آپریشن کروانے اور 1000 غریب گھر کے بچّوں کے اسکول کی فیس دینے کا مشن ہے۔اور یہ سارا خرچہ وفا عباس اپنی محنت سے کمائی رقم سے کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس جانب راہ دکھانے والے اور کوئی نہیں بلکہ ملک کے وزیر دفاع اور لکھنؤ کے ایم پی راجناتھ سنگھ ہیں۔ انبر فاؤنڈیشن کے وفا عباس بتاتے ہیں کہ راجناتھ سنگھ سے جب ہماری ملاقات ہوئی تو انھوں نے ہماری بڑی راہنمائی کی۔ انھوں نے کہا کہ ہم جو قومی مفاد کے لئے کام کرتے ہیں اس کو راہ پر لگانے کی ضرورت ہے۔ صرف مفت میں راشن یا دوسری چیزیں نہ بانٹ دیں بلکہ ایسے کام کریں جن کے دور رس نتائج سامنے آئیں۔