اردو

urdu

ETV Bharat / state

Moradabad riots مرادآباد فساد کی رپورٹ پر اب کیوں بحث ہورہی ہے - Moradabad riots

اتر پردیش اسمبلی اجلاس کے مانسون سیشن کے آج دوسرے دن 1980 میں مرادآباد میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد کی آج اسمبلی رپورٹ پیش کی گئی ہے جس پر سماجوادی پارٹی سے مراد آباد ضلع کے کانٹھ حلقہ سے رکن سمبلی کمال اختر نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابی ایجنڈہ ہے۔

43 برس قبل ہوئے مراداباد فساد کی رپورٹ پر اب کیوں بحث ہورہی ہے۔
43 برس قبل ہوئے مراداباد فساد کی رپورٹ پر اب کیوں بحث ہورہی ہے۔

By

Published : Aug 9, 2023, 9:42 AM IST

Updated : Aug 10, 2023, 10:29 AM IST

مرادآباد فساد کی رپورٹ پر اب کیوں بحث ہورہی ہے

لکھنو: اترپردیش میں اسمبلی اجلاس کا مانسون سیشن جاری ہے۔ ریاستی حکومت نے 43 برس بعد اسمبلی میں 1980 میں مرادآباد میں فرقہ وارانہ فساد پر رپورٹ پیش کی ہے۔ اسی معاملے میں سماجوادی پارٹی سے مراد آباد ضلع کے کانٹھ حلقہ سے رکن سمبلی کمال اختر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس کے مخالف نہیں ہیں کہ ملزمان کو سزا نہ دی جائے اور متاثرین کو انصاف نہ ملے۔ لیکن بی جے پی کو 43 برس بعد یہ معاملہ کیوں یاد آیا اس سے قبل بھی ریاست میں بی جے پی کی حکومت رہی ہے اور اس وقت بھی مراد آباد فسادات کی رپورٹ کو پیش کر سکتی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ مراد آباد ہی کیوں ریاست کے کئی علاقوں میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے ہیں، میرٹھ کے ہاشم پورہ، ملیانہ مظفر نگر میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے اس کی رپورٹ بھی اسمبلی میں پیش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا تھا، عید کے دن خوشی کو ماتم میں تبدیل کیا گیا تھا۔ حکومت کو دیگر فسادات کی بھی رپورٹ پیش کرنی چاہیے لیکن مرادآباد فساد کی ہی رپورٹ کیوں پیش کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں کئی اہم مسائل ہیں جس پر حکومت کو بات کرنی چاہیے، ریاست کی عوام مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل سے دوچار ہے۔

مزید پڑھیں: تینتالیس برس بعد مرآداباد فساد کی رپورٹ آج اسمبلی میں پیش کی گئی

انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں ابھی رپورٹ پیش کی گئی ہے اور اس پر بحث کی جائے گی اور جو بھی رپورٹ میں بات ہوگی اس پر اپنی رائے رکھیں گے۔ وہیں اقلیتی امور کے وزیر مملکت دانش آزاد انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوگی حکومت ریاست میں امن و امان بحال قائم کرنا چاہ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں ریاست میں کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا ہے، حکومت عوام کو جواب دہ ہے اور ماضی کے واقعات سے سبق بھی حاصل کر رہی ہے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں، لہذا مراد آباد فساد کی رپورٹ پیش کی گئی ہے اور یہ عوام کے مابین ہوگا کہ کس قدر عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کی گئی تھی اور اس پورے رپورٹ میں کیا سامنے لایا گیا تھا یہ عوام کے مابین رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں ترقی خوشحالی امن و امان اور بھائی چارہ کی طرف حکومت مضبوطی کے ساتھ قدم بڑھا رہی ہے۔

واضح رہے کہ مرادآباد میں 13 اگسٹ 1980 کو عید کے دن فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے جن میں سرکاری اعداد وشمار کے مطابق 83 افراد ہلاک جبکہ 112 افراد زخمی ہوئے تھے۔ فرقہ وارانہ فسادت کے بعد تقریبا ایک ماہ تک مرادآباد میں کرفیو نافذ رہا تھا۔

Last Updated : Aug 10, 2023, 10:29 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details