اردو

urdu

ETV Bharat / state

UP Polls 2022: مولانا توقیر رضا کا کانگریس کو حمایت، اویسی سے بھی سیاسی قربانی کی اپیل

اترپردیش اسمبلی انتخابات UP Polls 2022 کی تاریخ کے اعلان کے بعد سبھی سیاسی جماعتیں جوڑ توڑ کی سیاست میں مصروف ہیں ایسے میں اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا Maulana Tauqeer Raza on UP Assembly Poll سماج وادی پارٹی سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کے حمایت کا اعلان کیا ہے۔

exclusive-with-maulana-tauqeer-raza-khan
مولانا توقیر رضا کا کانگریس کو حمایت، اویسی سے بھی سیاسی قربانی کی اپیل

By

Published : Jan 17, 2022, 9:56 PM IST

اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا نے لکھنؤ واقعہ کانگریس پارٹی کے دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کانگریس پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے پرینکا گاندھی کے نعرہ'لڑکی ہوں لڑ سکتی ہوں' مضبوط کرنے کرنے کی بات کہی۔

ویڈیو


ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے Exclusive With Maulana Tauqeer Raza Khan دوران انہوں نے کہاکہ' ہم نے اکھلیش یادو کے سامنے اپنا صرف ایک مطالبہ رکھا تھا کہ حکومت بننے کے بعد اترپردیش میں دنگا جانچ کمیشن کا تشکیل ہو لیکن انہوں نے یہ مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا۔ پرینکا گاندھی سے بھی یہی مطالبہ کیاکہ اپنے منشور میں دنگا جانچ کمیشن کی تشکیل کو شامل کریں۔ لہذا انہوں نے فوراً اس مطالبے کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ' آنے والے اسمبلی انتخابات میں ہم بغیر کسی اسمبلی نشست پر حصہ لیے کانگریس پارٹی کو حمایت کریں گے اور امید ہے کہ کانگریس پارٹی کو واضح اکثریت کے ساتھ اترپردیش میں حکومت سازی کا موقع ملے گا'۔

انہوں نے کہاکہ' موجودہ انتخابات اترپردیش کے لیے کافی اہم ہے اسی کے نتیجے سے 2024 پارلیمانی انتخابات کے راستے ہموار ہوں گے۔ جس طریقے سے اترپردیش میں نفرت کی سیاست جاری ہے اس کا خاتمہ بے حد ضروری ہے، چاہے وہ دھرم سنسد کے نام پر یا اشتعال انگیز بیانات کے نام پہ ہو۔'

انہوں نے کہاکہ اسمبلی انتخابات کے حوالے سے ہم نے ضلع سطح پر پختہ تیاری کی ہے، لیکن ریاست میں گنگا جمنی تہذیب اور بھائی چارہ کے قیام کے لیے اپنی قربانی دی ہے۔ اسد الدین اویسی سے بھی اپیل کرنا چاہوں گا کہ اگر سچے مسلمانوں کے ہمدرد ہو تو نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کے لیے ایک ساتھ آؤ اور سبھی چھوٹی سیاسی جماعت سے کہوں کاکہ اپنا نام واپس لیکر ریاست میں امن و امان کی فضا ہموار کرنے میں مدد کرے'۔


انہوں نے کہاکہ ووٹوں کی تقسیم کے خدشے کے پیش نظر ہم نے کانگریس پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور سبھی سیکولر سیاسی پارٹیوں کو نفرت کی سیاست کے خاتمے کے لیے ایک ساتھ آنا چاہیے'۔


انہوں نے کہاکہ دھرم سنسد کے خلاف بریلی میں 20 ہزار مسلمانوں کو اکٹھا کیا اس دوران میری تقریر ہوئی اور ہم نے کہاکہ' 20 لاکھ مسلمانوں کو کووڈ کی وجہ سے ایک ساتھ جمع نہیں کرسکتا تاہم 20 ہزار مسلمان ایک ساتھ ہیں اگر آپ ان کے خون کے پیاسے ہیں تو قتل کر دیجئے ہم کچھ نہیں کہیں گے، لیکن سماجی رابطے سائڈ پر ادھوری تقریر نشر ہوئی جس سے عوام کو بد ظن کیا گیا، لیکن جن ہندو بھائیوں نے پوری تقریر سنی ہے وہ اور مضبوطی کے ساتھ مجھ سے جڑے ہیں۔'

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details