دن بدن دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ تشویش ناک بات ہے۔ تاہم اس حوالے سے پریشان بھی نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ صحت کے حوالے سے شعور پیدا کرنا یا بیدار ہونا نقصان دہ نہیں ہے۔
ایک مہشور کہاوت ہے کہ بیمار ہونے کے بعد علاج سے بہتر یہ ہے کسی مرض کو بیمار ہونے سے قبل ہی اس پر قابو پالیا جائے، یہ سادہ سے اصول کا اطلاق ہر بیماری پر ہوتا ہے اور جب معاملہ دل کا ہو تو اس پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اس سلسلے میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر نتن اگروال ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا شوگر کے مریض کا علاج ہم یہ مان کر کرتے ہیں کہ اسے کہیں نہ کہیں دل کی بھی پریشانی ہے اور میڈیکل لائن کی میں یہ کہا ہے کہ اگر شوگر کا مریض ہے تو اسے آپ ہارٹ کے مریض کی طرح ٹیٹ کریں۔
ڈاکٹر نتن اگر وال نے دل کے مریضوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا کرسٹول چیک کرائیں وقت وقت پر بی پی چیک کرتے رہیں اور تمباکو وغیرہ کا استعمال نہ کریں اسموکنگ نہ کریں۔
دل کے مریضوں کے لیے ویکسین کے سوال پر انہوں نے کہاکہ جس طرح سے عام لوگ ویکسینیشن لے رہے ہیں اسی طرح سے دل کے مریض بھی ویکسینیشن کرا سکتے ہیں، تاہم اگر اسے ابھی ہارٹ اٹیک پڑا ہے یا دورہ پڑا ہے تو مریض کو چاہیے کہ طبیعت معمول پر آنے کے بعد ٹیکہ لگائیں'۔
دل دھڑکن اچانک تیز ہو جانا، آنکھوں کے سامنے اندھیرا ہوجانا، پسینہ آنا اور گھبراہٹ ہونا جیسے مریضوں کا علاج اب تک مرادآباد میں نہیں ہو تھا، تاہم اب دل کی ان بیماریون کا علاج مرادآباد میں بھی ہونے لگا ہے۔