جونپور:ریاست اتر پردیش میں پانچ مرحلے کی پولنگ UP Assembly Elections 2022 مکمل ہوچکی ہے۔ آج چھٹویں مرحلے کی پولنگ جاری ہے۔ جونپور میں آخری مرحلہ یعنی 7 مارچ کو ووٹنگ ہونی ہے۔ جونپور میں کل 9 اسمبلی نشستیں ہیں۔ صدر اسمبلی نشست سے سابق رکن اسمبلی و سابق قومی صدر کانگریس اقلیتی شعبہ ندیم جاوید انتخابی میدان میں ہیں۔
ندیم جاوید کی انتخابی تشہیر میں حصہ لینے کے لئے کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما و پرینکا گاندھی کے سیاسی صلاح کار و اسٹار پرچارک آچاریہ پرمود کرشنم جونپور پہنچے جہاں انہوں نے مختلف علاقوں کا دورہ کر کے عوام سے اپنے امیدوار کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی۔
وہیں اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ان سے خصوصی گفتگو کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ مجھے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ اتر پردیش کے عوام نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ یوپی سے بی جے پی کو اکھاڑ پھینکا ہے، اب اس میں خواہ وہ کسی ذات و برادری و مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ ایسا نظر آرہا ہے کہ یوپی سے بی جے پی کا جن گن من ہونا طے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوپی میں پرینکا گاندھی ایمانداری کے ساتھ محنت کر رہی ہیں اور وہ زمین پر لڑائی لڑ رہی ہیں اب یہ فیصلہ تو اتر پردیش کے عوام کو کرنا ہے کہ عوام ان کی لڑائی کا صلہ کتنا دیں گے اور مجھے پورا یقین ہے کہ یوپی میں صورت بدلے گی اور اگر یوپی کی صورت بد لے گی تو اس کا اثر ملک کی سیاست پر پڑے گا۔ ایسا نہیں مانتے ہیں کہ یوپی کا یہ چناؤ صرف ایک صوبے تک محدود رہ جائے گا۔ یو پی کے انتخابات کا نتیجہ یہ طے کرے گا گا ملک کا مستقبل کیا ہوگا اور ملک کی سیاست کس کروٹ لے گی۔
آچاریہ پرمود نے کہا کہ یوپی میں کانگریس کو کتنا ووٹ ملے گا، اس کا ابھی فیصلہ کرنا ممکن نہیں عوام کا جو فیصلہ ہوگا جس کا علم 10 مارچ کو ہونے والا ہے اور ہمارا یقین ہے کہ پچھلے 32 سالوں سے کانگریس کی حکومت نہیں رہی ہے تو ذات و مذہب کی جو سیاست ہوئی ہے وہ انہیں 32 سالوں کے درمیان ہوئی ہے۔ سماجوادی پارٹی ایک ذات کی سیاست کرتی ہے اور بہوجن سماج پارٹی دوسری ذات کی سیاست کرتی ہے۔
بی جے پی ایک مذہب کی سیاست کرتی ہے۔ کانگریس پارٹی کسی ذات و مذہب کی سیاست نہیں کرتی ہے۔ اگر ہم بھی ذات و مذہب کی سیاست کرتے تو کانگریس کو نقصان کیوں ہوتا۔ ہم 32 سالوں سے حکومت میں نہیں ہیں اور ہم مزید 32 سال تک حکومت سے دور رہنے کے لیے تیار ہیں۔ مگر ہم اپنے اصول و ضوابط سے سمجھوتہ نہیں کریں گے۔