اردو

urdu

دارالعلوم دیوبند کے ترجمان و صحافی عادل صدیقی کا انتقال

By

Published : Jan 16, 2021, 10:59 AM IST

اردو زبان کے معروف صحافی و دارالعلوم دیوبند کے ترجمان عادل صدیقی کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔

دارالعلوم دیوبند کے ترجمان و صحافی عادل صدیقی کا انتقال
دارالعلوم دیوبند کے ترجمان و صحافی عادل صدیقی کا انتقال

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند کے تعلیمی ادارے 'دارالعلوم دیوبند' کے میڈیا ترجمان و شعبہ محاسبی کے سابق ناظم اور مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کی منتظمہ کمیٹی کے رکن ،صحافی اور ادیب عادل صدیقی کا طویل علالت کے بعدآج اپنی رہائش گاہ محلہ خواجہ بخش میں تقریباً 91سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔

ان کے انتقال کی خبر پر دارالعلوم دیوبند کے ذمہ داران اور شہر کے سرکردہ افراد نے رہائش گاہ پر پہنچ کر اہل خانہ کو تعزیت پیش کی۔

عادل صدیقی کافی دنوں سے صاحب فراش تھے ۔

عادل صدیقی نے اعلیٰ تعلیم مکمل ہونے کے بعد سہارنپور اور مظفر نگر میں تدریسی خدمات انجام دیں۔

بعد ازاں وہ حکومت ہند کے اطلاعات و نشریات کے محکمہ سے بطور اسٹنٹ انفارمیشن آفیسر منسلک رہے ۔

سنہ 1981میں اپنے ریٹائرڈمنٹ کے بعد قومی آواز، الجمعیة اور آل انڈیا ریڈیو سے وابستہ رہے۔

اسی کے ساتھ ساتھ ماہنامہ یوجنا اور آج کل کے نائب مدیر اعلیٰ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

عادل صدیقی اردو اور انگریزی زبانوں کے ماہر تھے ملک میں مختلف رسائل ،میگزین اور اخبارات میں ان کے مضامین اور تجزیہ تسلسل کے ساتھ شائع ہوتے رہتے تھے۔

انہوں نے انگریزی زبان کی متعدد کتب کا اردو میں ترجمہ بھی کیا۔

ریٹائرٹمنٹ کے بعد عادل صدیقی دیوبند واپس آ گئے اور دارالعلوم دیوبند کے دفتر محاسبی کے ناظم اور ادارہ کے ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔

اس دوران وہ آل انڈیا ریڈیو کے مخصوص پروگرام ”اردو سروس“کے مختلف پروگراموں کے لئے عرصہ دراز تک شرکت کرتے رہے ۔

عادل صدیقی کا طویل علالت کے بعد انتقال

عادل صدیقی کی وفات پردارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے لئے دعاءمغفرت کی۔

مزید پڑھیں:کووڈ ٹیکہ کاری مہم کے لئے وزیر اعظم کے انتخابی حلقہ میں زبردست تیاری

نامور عالم دین و مدیر ماہنامہ ترجمان دیوبندمولانا ندیم الواجدی اور یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبد اقبال عاصم نے اپنے تعزیتی پیغامات میں عادل صدیقی کی وفات کو اردو صحافت کا بڑا حادثہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ عادل صدیقی نے صاف ستھری صحافت کے جو نقوش ثبت کئے ہیں۔ وہ نئی نسل کے لئے مشعل راہ ہیں۔

دارالعلوم دیوبند کے ترجمان و صحافی عادل صدیقی کا انتقال

ان کا انتقال اردو صحافت کا عظیم نقصان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عادل صدیقی کی خوش اخلاقی و خوش مزاجی ضرب المثل تھی۔

ملک کے صحافیوں میں بلند قامتی کے باوجود ان کی عاجزی و انکساری قابل دید و لائق تقلید تھی۔

دیوبند کے تمام صحافیوں نے بھی عادل صدیقی کی وفات کو صحافت کا خسارہ عظیم قرار دیا۔نماز جنازہ بعد نماز عصر احاطہ مولسری میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے ادا کرائی ۔

عادل صدیقی کو قاسمی قبرستان میں دفنایا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details