ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند کے تعلیمی ادارے 'دارالعلوم دیوبند' کے میڈیا ترجمان و شعبہ محاسبی کے سابق ناظم اور مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کی منتظمہ کمیٹی کے رکن ،صحافی اور ادیب عادل صدیقی کا طویل علالت کے بعدآج اپنی رہائش گاہ محلہ خواجہ بخش میں تقریباً 91سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔
ان کے انتقال کی خبر پر دارالعلوم دیوبند کے ذمہ داران اور شہر کے سرکردہ افراد نے رہائش گاہ پر پہنچ کر اہل خانہ کو تعزیت پیش کی۔
عادل صدیقی کافی دنوں سے صاحب فراش تھے ۔
عادل صدیقی نے اعلیٰ تعلیم مکمل ہونے کے بعد سہارنپور اور مظفر نگر میں تدریسی خدمات انجام دیں۔
بعد ازاں وہ حکومت ہند کے اطلاعات و نشریات کے محکمہ سے بطور اسٹنٹ انفارمیشن آفیسر منسلک رہے ۔
سنہ 1981میں اپنے ریٹائرڈمنٹ کے بعد قومی آواز، الجمعیة اور آل انڈیا ریڈیو سے وابستہ رہے۔
اسی کے ساتھ ساتھ ماہنامہ یوجنا اور آج کل کے نائب مدیر اعلیٰ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
عادل صدیقی اردو اور انگریزی زبانوں کے ماہر تھے ملک میں مختلف رسائل ،میگزین اور اخبارات میں ان کے مضامین اور تجزیہ تسلسل کے ساتھ شائع ہوتے رہتے تھے۔
انہوں نے انگریزی زبان کی متعدد کتب کا اردو میں ترجمہ بھی کیا۔
ریٹائرٹمنٹ کے بعد عادل صدیقی دیوبند واپس آ گئے اور دارالعلوم دیوبند کے دفتر محاسبی کے ناظم اور ادارہ کے ترجمان کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے۔