سرسید کے تعلیمی ویژن کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا: سابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور لکھنو:بی جے پی کے قومی نائب صدر و علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کی ترقی کے لیے تعلیم انتہائی ضروری ہے اور ہم پسماندہ مسلمانوں کو تعلیم کے لیے برانگیختہ کریں گے اور امید ہے کہ ڈراپ اؤٹ ریٹ میں کمی ائے گی انہوں نے مزید کہا کہ یوم سر سید پر دنیا بھر میں علیگ برادران جشن سر سید مناتے ہیں لیکن یہ جشن صرف ڈنر کے لیے نہیں ہونا چاہیے بلکہ سرسید کے مشن کو اگے لے جانے کے لیے ہونا چاہیے۔
انہوں نے مرکزی حکومت کے ذریعے اقلیتی طبقہ کے لیے مولانا ازاد اسکالرشپ بند ہونے پر یا مدرسوں میں ماڈرن ٹیچر کی سیلری نہ ملنے پر لا علمی کا اظہار کیا اور مزید کہا کہ اس بارے میں ہم مرکزی حکومت سے بات چیت کریں گے اور امید ہے کہ بہتر نتائج سامنے ائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلم قوم کو لڑکیوں کی تعلیم پر توجہ دینی چاہیے جو کہ اعداد و شمار کے مطابق اقلیتی طبقوں میں خاص کر مسلم لڑکیوں کے ڈراپاؤٹ ریٹ کافی زیادہ ہے۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار پر ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایکٹ اور مستقل وی سی کی تقرری نہ ہونے پر کسی بھی رد عمل دینے سے پرہیز کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Sir Syed Essay Competition اے ایم یو نے سرسید مضمون نویسی مقابلہ کے نتائج کا اعلان کیا
واضح رہے کہ لکھنؤ کے نخاس علاقے میں ال انڈیا جمعیت القریش تنظیم کے زیر اہتمام ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں مہمان خصوصی کے طور پر پروفیسر طارق منصور شامل ہوئے تھے جہاں پر قریش سماج کے لوگوں نے اپنے مسائل کو بتایا اور تحریری طور پر میمورنڈم بھی پیش کیا انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کو ہم باور کرائیں گے کہ ملک میں قریش سماج کی پریشانیوں کو حل کریں۔