مرکزی حکومت کے ذریعہ لائے گئے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرے، احتجاج اور تحریک کو معاشرے کے تمام طبقات کی حمایت حاصل ہوتی جارہی ہے۔ کسانوں نے اس کی شروعات کی تھی لیکن سماج کے بہت سے طبقات اس میں شامل ہوتے گئے۔
اب اس میں مرد و خواتین کے علاوہ تیسرا صنف یعنی خواجہ سرا بھی کسانوں کی حمایت میں احتجاج کر رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت کے خلاف گانا اور رقص پیش کر کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعتراف کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ زرعی قوانین کو واپس لیا جائے کیونکہ کسان ہی اناج پیدا کرتے ہیں۔ جس سے ہم اپنا پیٹ بھرتے ہیں۔ اگر انہیں پریشان ہے تو ہمارے گھروں کے چولہے بھی نہیں جلیں گے۔