اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں واقع مسلم مسافرخانہ بدحالی کا شکار ہے۔ چارباغ ریلوے اسٹیشن و بس اسٹیشن کے قریب یہ مسافر خانہ غریب و بے سہاروں کے لیے ایک امید ہے۔ لیکن بدقسمتی سے غریب مسافروں کو پناہ دینے اور انہیں کم قیمت میں عارضی قیام کی سہولت فراہم کرنے والا یہ مسافر خانہ خستہ حالت میں ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے دو برسوں کے دوران کئی خبریں کرکے ذمہ داران سے بات چیت کی۔ اس کے بعد یوپی اسٹیٹ حج کمیٹی نے ایک کروڑ 17 لاکھ 78 ہزار روپے عمارت کے رنگ و روغن، بجلی بیت الخلا، صاف پانی اور دیگر کاموں کے لیے جاری کر دیا ہے۔ اس میں سے 58 لاکھ 89 ہزار روپے اتر پردیش وکاس نگم کو پہلے ہی جاری کر دیا گیا تھا تاکہ وہ ٹینڈر نکال کر کام شروع کروا سکیں۔
اس کے بعد کورونا وبا کی وجہ سے یہ کام کئی ماہ تک رکا رہا اور اب دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ لکھنؤ کے مسلم مسافر خانہ کی سنگ بنیاد 2 نومبر 1976 میں مولانا سید ابو الحسن علی ندوی نے رکھی۔
مسافر خانہ کے اراکین سید اطہر حسین، ظہیر حسین، مقبول احمد لاہوری اور دیگر ممبران تھے، جنہوں نے اس کے تعمیراتی کام کے لیے روپے دیے تھے۔ اس مسافر خانہ کی بنیاد کا اصل مقصد بیت اللہ کے مقدس سفر پر جانے والے عازمین حج کے لیے تھا کیونکہ اس وقت دارالحکومت لکھنؤ میں حج ہاؤس نہیں تھا لہذا جو بھی حاجی سفر کے آتے تھے، انہیں مسافر خانہ میں ہی قیام کروایا جاتا تھا۔