لکھنؤ: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے لکھنؤ کے ایک خصوصی عدالت میں چار لوگوں کے خلاف وقف املاک کو دھوکہ دہی سے فروخت کرنے کے معاملے میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ، 2002 کی دفعات کے تحت استغاثہ کی شکایت درج کرائی ہے۔ وقف املاک کو بیچنے کے ملزمین میں لکھنو کے رہنے والے مصطفی خان، انوش فریدی، ثاقب خان اور ارشین فریدی شامل ہیں۔ ای ڈی کی جانب سے استغاثہ کی شکایت پولیس کی جانب سے دائر کردہ چارج شیٹ کی طرح ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ عدالت نے چارج شیٹ کا بھی نوٹس لیا ہے۔
مرکزی تحقیقاتی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے اس کیس کے سلسلے میں نومبر 2021 میں ایک مقدمہ درج کیا تھا اور حضرت گنج پولیس کی جانب سے مصطفی خان، ثاقب خان اور انوش فریدی کے خلاف درج ایف آئی آر کی بنیاد پر تحقیقات شروع کی تھی جس میں لکھنؤ کے نیو بیری روڈ پر واقع دس کروڑ سے زائد مالیت کی وقف املاک کو فروخت کرنے میں دھوکہ دہی کا الزام لگایا گیا تھا۔
ای ڈی کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ وقف کی جائیداد کو دھوکہ دہی سے غیر وقف کے طور پر تبدیل کیا گیا تھا، لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) سے اس وقف املاک کو ریگولرائز کیا گیا تھا بعد ازاں اس کو فروخت کردیا گیا تھا۔ قبل ازیں اس معاملے میں مختلف تلاشیاں کی گئی تھیں اور جون 2022 میں 2.72 کروڑ روپے کی منقولہ جائیدادیں ضبط کی گئی تھیں۔