مرزا پور: ہر کامیاب انسان کے پیچھے اس کی محنت چھپی ہوتی ہے جو اسے وقت کے ساتھ ساتھ چمکانے کا کام کرتی ہے اور اس کی لگن اسے منزل تک لے جاتی ہے۔ ویسے ہی کہانی ہے ایک ایسے شخص کی جو گاؤں کی پگڈنڈیوں پر بکری چرا کر آئی اے ایس بن گئے۔ ان دنوں یہ آئی اے ایس اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کی گئی ایک جذباتی پوسٹ کو لے کر کافی بحث میں ہیں۔ اس آئی اے ایس افسر نے اپنے بچپن کی ایسی کہانی شیئر کی، جسے پڑھ کر لوگ جذباتی ہو گئے۔ ان کے اس ٹویٹ کے بعد کئی صارفین نے ان کی تعریف بھی کی۔ آئی اے ایس رام پرکاش نے بتایا کہ 2018 میں چھٹی کوشش میں وہ آئی اے ایس کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب رہے تھے۔ Emotional story of Ram Prakash of Mirzapur who became an IAS by grazing goats
انہوں نے ابتدائی تعلیم وارانسی سے حاصل کی۔ اپنے بچپن کی یادیں بتاتے ہوئے وہ لکھتے ہیں کہ جون 2003 میں ہم 5-6 لوگ بکریاں چرانے گئے۔ وہاں آم کے درخت کی شاخ پر جھولے جھول رہے تھے۔ اچانک شاخ ٹوٹ گئی۔ کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، لیکن جان سے بچنے کے لیے ہم نے درخت کی شاخ کو اکٹھا کیا تھا، تاکہ معلوم نہ ہو کہ شاخ ٹوٹی ہے یا نہیں۔ آئی اے ایس رام پرکاش، جو مرزا پور کے جموا بازار کے رہنے والے ہیں، اپنے ٹویٹ میں مزید لکھتے ہیں کہ پڑھائی کے بعد اکثر بکریاں چرانے جانا بھی ان کے معمول میں شامل تھا۔ گاؤں میں اسکول کے بعد ہر روز وہ بکریاں چرانے جایا کرتے تھے۔