اردو

urdu

ETV Bharat / state

خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے منفرد 'سیفٹی چپ'

وارانسی کی طالبات نے خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ایک ڈیوائس تیار کیا ہے جس کے ذریعہ خواتین اپنے اہل خانہ اور پولیس کو کسی بھی پریشانی سے آگاہ کرسکتی ہیں۔

گیارہویں کلاس کی طالبات نے خواتین سیفٹی چپ بنائی ہے
گیارہویں کلاس کی طالبات نے خواتین سیفٹی چپ بنائی ہے

By

Published : Mar 12, 2021, 4:26 PM IST

وارانسی: خواتین کو تحفظ اور سہولیات بہم پہنچانے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے مشن شکتی مہم چلا رہی ہے۔ ایک خصوصی مہم کے تحت خواتین کو آگاہ کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔

اس دوران وارانسی کی رہائشی گیارہویں درجے کی تین طالبات نے ایک انوکھا ڈیوائس تیار کیا ہے۔ اس ڈیوائس کے ذریعے خواتین مصیبت کے وقت اپنے اہل خانہ اور پولیس کو فی الفور پیغامات بھیج سکتی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق آرین انٹرنیشنل اسکول وارانسی کی 11ہویں کلاس کی طالبات ویشنوی رائے، اننیا سنگھ اور پریشو سنگھانیا سنگھ نے مل کر ویمن سیفٹی چپ بنایا ہے۔

اس چپ کو لڑکیاں یا خواتین اپنی ٹی شرٹ یا بٹن میں فٹ کرسکتی ہیں۔ جبکہ اس کا دوسرا حصہ اپنی جیب یا پرس میں رکھ سکتیں ہیں۔ پریشانی کی صورت میں خواتین اپنی ٹی شرٹ میں فٹ چپ کو دبائیں گی تو دوسرے حصے کی چپ بھی چالو ہوجائے گی۔

اس کے بعد ڈیوائیس میں فیڈ نمبروں پر کال جانا شروع ہوجائے گا۔ اس کی مدد سے اہل خانہ اور پولیس کو واقعہ کی اطلاع مل جائے گی۔

چپ میں ساؤنڈ ریکارڈ کی بھی سہولت موجود ہے۔ جس کی مدد سے آپ اپنی بات چیت کو ریکارڈ کرکے بھیج سکتے ہیں۔

ویڈیو

اس تعلق سے آرین انٹرنیشنل اسکول کی طالبہ ویشنوی نے بتایا کہ اس چپ کو خواتین آسانی سے اپنے لباس میں فٹ کرسکتی ہیں۔ یہ چپ آج کی خواتین کی حفاظت، احترام اور خود انحصاری کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔

طالبہ سنگھانیا سنگھ نے بتایا کہ موجودہ دور میں سب برابر ہیں۔ اس دور میں خواتین بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ لیکن کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جو ان کے لئے رکاوٹ بن رہی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ خواتین کو خود پر اعتماد حاصل ہو، تاکہ وہ اپنے گھر سے باہر بھی اپنے آپ کو محفوظ محسوس کرسکیں اور بہتر طریقے سے اپنا کام انجام دے سکیں۔

طالبہ نے یہ بھی بتایا کہ آج کا دور ٹکنالوجی کا دور ہے۔ خواتین اپنے گھر سے باہر مردوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرسکیں اسی مقصد کے تحت مشن شکتی مہم سے متاثر ہوکر یہ چپ تیار کی گئی ہے۔

ویشنوی نے بتایا کہ اس ڈیوائس کو مکمل کرنے میں ابھی دو سے تین ماہ کا وقت لگے گا۔ اس ڈیوائس کو بنانے میں ابتدائی وقت میں 2 سے 3 ہزار روپے کی لاگت آئی ہے۔ اب اسے مزید کفایتی بنانے پر کام کیا جائے گا۔ تاکہ ہر خواتین تک اس کی آسانی سے رسائی ہوسکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details