اردو

urdu

ETV Bharat / state

رکشا بندھن کے تہوار پر کورونا کا اثر

ایک وقت تھا کہ رکشا بندھن کے دوران بازاروں میں چہل پہل ہوتی تھی، لیکن رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے کاروبار بے حد متاثر ہوا ہے۔

raksha bandhan
raksha bandhan

By

Published : Jul 29, 2020, 12:44 PM IST

اتر پردیش کے شہر لکھنو میں پہلے رکشا بندھن کا تہوار بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا تھا لیکن کورونا وائرس کے پیش نظر راکھی کی دکانیں بازار سے غائب ہیں۔ اس سے دکانداروں کو تو نقصان ہو رہا ہے، وہیں خریداروں کو بھی من پسند راکھی ملنا مشکل ہو گئی ہے۔

رکشا بندھن پر کورونا وائرس کا برا اثر

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران دکاندار مونو تیواری نے بتایا 'کورونا وبا کے چلتے ضلع انتظامیہ نے دکان لگانے سے صاف منع کر دیا ہے'۔

انہوں نے بتایا 'ہم لوگ تہوار سے پہلے ہی راکھی خرید لاتے ہیں تاکہ بہتر قیمت وصول کر سکیں لیکن اب لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑے گا'۔

مونو تیواری نے کہا 'ہم لوگوں نے بازار کے ذمہ داران سے بات چیت کی تاکہ مسئلہ حل ہو سکے لیکن ذمہ دار لوگوں نے بھی صاف کہہ دیا کہ انتظامیہ کسی بھی قیمت پر دکان لگانے نہیں دے گی'۔

رکشا بندھن پر کورونا وائرس کا برا اثر

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس تک لکھنو کے چوک علاقے میں فوٹپاتھ پر راکھی کی دکانیں لگتی تھی، جہاں پر کثیر تعداد میں خریدار آتے تھے اور من پسند راکھی خرید کر لے جاتے تھے۔ لیکن اس بار ماحول کچھ الگ ہے، جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں۔

بات چیت کے دوران خریدار پوجا کنوجیا نے بتایا 'دکان نہ لگنے سے ہم لوگ مایوس ہیں کیونکہ ہمارے من موافق راکھیاں نہیں ہیں'۔

پوجا نے بتایا 'میں دوسرے بازاروں میں بھی اپنی پسند کی راکھی خریدنے گئی تھی لیکن نہیں مل پائی'۔

انہوں نے کہا 'ہم لوگ اس بار مٹھائی بھی گھر میں بنا کر کھائیں گے۔ بازار سے لینے میں یہ پریشانی ہے کہ پتہ نہیں اسے کن کن لوگوں نے ہاتھ لگایا ہوگا'۔

یہ بھی پڑھیے
کووڈ 19 ویکسین کے مرحلہ وار کلینکل ٹرائل میں 6 کمپنیاں شامل

کورونا وائرس اور یو پی میں دو دن لاک ڈاؤن کے اعلان نے راکھی دکانداروں کی کمر توڑ دی ہے۔ اس سے پہلے ہولی کے تہوار پر بھی لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے سبب دکانیں نہیں لگی تھی۔

دارالحکومت لکھنؤ میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ مزید بڑھتا جا رہا ہے، جسے دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ نے سخت فیصلہ لیتے ہوئے راکھی کی دکانیں لگانے کی اجازت نہیں دی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details