اردو

urdu

ETV Bharat / state

میرٹھ میں سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام شروع

ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں بھی قریب سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام ایک بار پھر سے شروع ہوگیا ہے۔ قریب سات ماہ بعد کھلے اسکولز میں جہاں طلبا کی تعداد کم رہی۔ وہیں لمبے عرصے بعد اسکول پہنچی طالبہ اپنی کلاس میں ٹیچر سے ملکر بہت خوش نظر آئیں۔

By

Published : Oct 19, 2020, 11:04 PM IST

education system started in schools after seven months in meerut uttar pradesh
میرٹھ میں سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام شروع

ریاست اترپردیش کے تمام اسکولوں میں آج سے نویں جماعت سے لیکر بارہویں جماعت تک کے طلبا کے لیے آف لائن تعلیم کی شروعات کر دی گئی ہے۔ لیکن کورونا انفیکشن کے خطرے کو دیکھتے ہوئے کلاسیز میں طلبا کی تعداد کم ہی درج کی گئی۔ میرٹھ کے اسماعیل انٹر کالج میں بھی کچھ ایسا ہی نظارہ دیکھنے کو ملا۔

میرٹھ میں سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام شروع

مغربی اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں انلاک 05 میں جہاں سینیما حال کو کھولنے کی اجازت ملی ہے۔ وہیں اسکولوں میں بھی آج سے آف لائن تعلیم کی شروعات کر دی گئی ہیں۔

میرٹھ میں سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام شروع

قریب سات ماہ بعد کھلے اسکولوں میں جہاں طلبا کی تعداد کم رہی۔ وہیں لمبے عرصے بعد اسکول پہنچی طالبہ اپنی کلاس میں ٹیچر سے ملکر بہت خوش نظر آئیں۔

میرٹھ میں سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام شروع

ان کا کہنا ہے کہ بھلے ہی ہم آن لائن پڑھ رہے تھے لیکن آف لائن پڑھنے سے اچھی طرح سمجھ میں آتا ہے۔ وہیں ان کی ٹیچر کا بھی ماننا ہے کہ جو بچیاں آن لائن نہیں پڑھ پا رہی تھیں وہ اب کلاس میں اچھی طرح پڑھ سکیں گی۔

حکومت کی گائیڈلائن کو دیکھتے ہوئے اسکول میں 50 فیصد طلبا کو ہی بلایا گیا تھا تاکہ سماجی دوری کو برقرار رکھا جا سکے۔

میرٹھ میں سات ماہ بعد اسکولز میں تعلیمی نظام شروع

اسکول کی پرنسپل کے مطابق دوسرے درجات کے بچوں کے والدین بھی جانکاری کر رہے ہیں کہ ان کے درجات میں کب تعلیم کی شروعات کی جا سکے گی۔ انہیں امید ہے کہ اسکول کا ماحول جلد لوٹ سکے گا۔

ملک میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے متاثر ہوئی تعلیم کو ایک بار پھر سے شروع کرنے کے ساتھ ہی اس سے بچاؤ بھی ضروری ہے۔ ضرورت ہے تعلیمی نظام برقرار رکھنے کے ساتھ ہی احتیاطی تدابیر پر بھی پوری طرح عمل کیا جائے۔ اسی وقت ہم آف لائن تعلیم کو اور بہتر بنا سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details