اردو

urdu

ETV Bharat / state

Bank Fraud Case: ای ڈی نے ہیرا کاروباری اُدے دیسائی کی جائیداد ضبط کی

ای ڈی نے کانپور کے ہیرا کاروباری اور ان سے وابستہ کمپنیوں کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ یہ کارروائی بینک فراڈ کیس میں کی گئی ہے۔ کارروائی کرتے ہوئے ای ڈی نے ہیرا کے تاجر اور ان سے وابستہ کمپنیوں کی 185 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کی۔

Bank Fraud Case: ای ڈی نے ہیرا کاروباری ادے دیسائی کی جائیداد ضبط کی
Bank Fraud Case: ای ڈی نے ہیرا کاروباری ادے دیسائی کی جائیداد ضبط کی

By

Published : Jul 1, 2021, 11:50 AM IST

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کانپور کے ہیرا کاروباری اور اس سے وابستہ کمپنیوں کے خلاف بینک فراڈ کیس میں بڑی کارروائی کی ہے۔ ای ڈی نے کانپور میں مقیم ہیرا کاروباری اور اس سے وابستہ کمپنیوں کی 185 کروڑ روپے کی جائداد ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی لکھنؤ میں ای ڈی کے زونل آفس کی ٹیم نے پریونشن ( روک تھام ) آف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے۔

ای ڈی کے مطابق یہ کارروائی کانپور میں مقیم ہیرا کاروباری اُدے دیسائی اور فراسٹ انٹرنیشنل لمیٹڈ اور ان سے وابستہ دیگر کمپنیوں کے خلاف کی گئی ہے۔ اُدے دیسائی، ان کے بیٹے سوجے دیسائی اور ان کی کمپنیوں کے خلاف بینکوں کی شکایت پر، سی بی آئی نے گزشتہ سال جنوری میں بینک فراڈ کا مقدمہ درج کیا تھا اور کئی مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے۔ جس میں بینک کے 3635 کروڑ روپے پر قبضہ کرنے کی بات کی گئی تھی۔

ای ڈی نے فراسٹ انٹرنیشنل اور اس سے وابستہ ہیروں کے کاروبار کے علاوہ کوئی دوسرا کاروبار کرنے والی تحقیقات میں، پتہ چلا کہ ان کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر ریئل اسٹیٹ میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ ان کمپنیوں نے بینکوں سے موصول ہونے والی رقم پر قبضہ کرنے کے لئے منی لانڈرنگ کی۔ ای ڈی نے اس معاملے میں سی بی آئی کی ایف آئی آر کی بنیاد پر اپنی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مالیا، نیرو مودی اور چوکسی کے ضبط شدہ 9371.17کروڑ روپے بنکوں کو ٹرانسفر

ای ڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 128 کروڑ کی 28 پراپرٹی کو منسلک کیا ہے۔ ان میں فراسٹ انٹرنیشنل لمیٹڈ، گلوبز ایکزیم پرائیویٹ لمیٹڈ، این ایس ڈی نرمان نجی پرائیویٹ لمیٹڈ اور کانپور، دہلی، گروگرام، ممبئی، کولکاتا اور تمل ناڈو میں مقیم آر ایس بلڈرز کی بڑی کمپنیاں شامل ہیں۔ ای ڈی نے فراسٹ انٹرنیشنل اور اس سے وابستہ ہیروں کے کاروبار کے علاوہ کوئی دوسرا کاروبار کرنے والی تحقیقات میں پتہ چلا کہ ان کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر ریئل اسٹیٹ میں بھی سرمایہ کاری کی ہے۔ تفتیش میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ان کمپنیوں نے بینکوں سے موصول ہونے والی رقم ہڑپنے کے لئے منی لانڈرنگ کی تھی۔ بینکوں کو دھوکہ دینے کے لیے رقم کو دوسری کمپنیوں میں ڈائیورٹ کیا گیا اور ان سے قیمتی جائیداد خریدی گئیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details