لکھنؤ:ملک کی مشہور و معروف قدیم دینی دانش گاہ دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں دو روزہ فقہی سیمینار منعقد کیا گیا۔ جہاں طلاق اور خلع کے علاوہ دیگر موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں طلاق اور خلع کے موضوع پر انہوں نے مزید کہا تین طلاق پر حکومت کے ذریعہ قانون بنانے کا معاشرے پر غلط اثر پڑا ہے۔ اس قانون کو مجرمانہ زمرے شامل کر کے زیادتی کی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ مرد خواتین کو طلاق نہیں دے رہے ہیں اور تین طلاق کے اعداد و شمار میں کمی آئی ہے جب کہ خلع کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی Maulana Khalid Saifullah Rahmani نے کہا کہ مرد تین طلاق قانون کی وجہ سے طلاق دینے پر خوف زدہ ہوتا ہے۔ بہت سی خواتین طلاق لینا چاہتی ہیں لیکن خوف کی وجہ سے وہ علیحدگی اختیار نہیں کرپارہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپسی رضامندی سے خلع کے ذریعہ علیحدگی اختیار کررہی ہیں۔ Due to the wrong Law of Triple Talaq Women are Resorting to Khula
یہ بھی پڑھیں:
قبل ازیں بھی ندوة العلماء میں دو روزہ فقہی سیمنار کے دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں کہا تھا کہ اس سیمینار میں کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا مذہب ہے جو صرف مسجدوں تک محدود نہیں ہے بلکہ زندگی کے تمام مسائل کی رہنمائی کرتا ہے۔ آج کی نششت سود پر ہوئی ہے چونکہ بینک اور حکومت کے ذریعہ جاری اسکیمز کے تحت سود کو بھی جوڑ دیا گیا اس کو لینا جائز ہے کہ نہیں اس پر غور فکر کیا گیا ہے۔ Two Seminar in Nadwatul Ulama
عوامی مقامات پر نماز کی ادائیگی
عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کے حوالے سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ موجودہ دور میں اس پر تنازع کھڑا کردیا جاتا ہے لیکن اس سے قبل اس طرح کے حالات نہیں تھے، خود ہندو برادری کے لوگ ٹرینوں میں یا دیگر مقامات پر نماز ادا کرنے میں نہ صرف تعاون کرتے تھے بلکہ اس کا احترام بھی کرتے تھے۔ مذہب اسلام نے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے سے منع کیا ہے اور ہر ایسی جگہ پر نماز ادا کرنے منع کیا جہاں عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔