ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے ڈلو دیوتا مندر میں دور دور سے عقیدتمند آتے ہیں اور ناگ پنچمی کے دن ناگ دیوتا پر دودھ چڑھاتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ ان کی مراد پوری ہو جاتی ہیں۔
مظفر نگر میں کورونا وبا کی وجہ سے ناگ پنچمی کا تہوار ملتوی ہندو مذہب میں ہریالی تیج کے دو چار روز بعد ناگ پنچمی کا تہوار منایا جاتا ہے۔ سادھو سنتوں کا ماننا ہے کہ اس دن ناگ دیوتا کی پوجا کرنے سے اس کا الگ ہی پھل ملتا ہے۔ پوجا کرنے والے سبھی عقیدتمندوں کی مراد پوری ہوتی ہیں۔
مظفر نگر میں دریائے کالی کے کچھ ہی فاصلے پر مشہور ڈلو دیوتا کے نام کا مندر ہے۔ ہندو مذہب میں اس مندر کی الگ ہی پہچان ہے۔ اس مندر کے بارے میں قریب سے جاننے والوں کا ماننا ہے کہ جو ناگ پنچمی کے دن مندر میں ناگ پنچمی پر ناگ دیوتا پر دودھ چڑھائے گا اس کی مراد پوری ہو جائے گی۔
مظفر نگر میں کورونا وبا کی وجہ سے ناگ پنچمی کا تہوار ملتوی اس عقیدے کے چلتے یہاں پر ناگ پنچمی کے دن ایک میلہ لگتا ہے جس میں دور دور سے عقیدتمندوں اس میلے میں آتے ہیں اور ناگ دیوتا پر دودھ چڑھاتے ہیں۔ اس بار یہ میلہ کورونا وبا کی وجہ سے نہیں لگایا گیا ہے۔
کورونا وبا کے چلتے مندر کے گیٹ بند ہیں۔ کسی کو بھی مندر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مندر کے پجاری سے بات کی تو اُنہوں نے بتایا کے ہمارے مندر میں ناگ پنچمی کا تہوار بڑی دھوم دھام کے ساتھ منایا جاتا تھا۔ اس موقع پر ایک بڑا میلہ لگتا تھا جو اس بار کورونا وبا کی وجہ سے نہیں لگایا گیا ہے۔ اس سے کافی مایوسی ہے۔
ناگ پنچمی کے دن عقیدتمند دودھ کو ناگ دیوتا پر چڑھانے آتے ہیں۔ اس بار انہیں واپس جانا پڑ رہا ہے۔ ان میں سے کچھ لوگوں نے مظفر نگر کے شیو مندر میں اپنے اپنے دودھ کو چڑھایا اور پوجا کی۔