ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے گہرا تعلق رہا ہے، وہ اپنی زندگی میں کئی بار اے ایم یو آئے تھے۔ بی آر امبیڈکر طلبہ یونین کے انتخابات کے زیراہتمام ہونے والے مباحثے کے مقابلے میں بطور جج اے ایم یو بلائے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ پولی ٹیکنیک کالج کا سنگ بنیاد رکھنے کے سمیت کئی پروگراموں میں حصہ لے چکے ہیں۔ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے نام سے منسوب طلباء کا ہاسٹل بھی ہے۔
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر 14 اپریل 1891 کو مدھیہ پردیش کے مہو میں پیدا ہوئے تھے۔ بھیم راؤ امبیڈکر کو بھارتی آئین ساز کہا جاتا ہے۔ بابا صاحب نام سے مشہور امبیڈکر نے اپنی پوری زندگی سماجی برائیوں جیسے چھو چھات اور ذات پات کے خلاف جدوجہد میں گزار دی۔ بابا صاحب امبیڈکر کا کنبہ مہار ذات (دلت) سے تعلق رکھتا تھا، جسے اچھوت مانا جاتا تھا۔ بھارت میں امبیڈکر جینتی کو یوم مساوات اور علم کے دن کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اے ایم یو، اردو اکادمی کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا سال 1934 میں اے ایم یو طلبہ یونین کی جانب سے مباحثہ مقابلہ منظم کیا گیا تھا جس میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر بطور جج یونیورسٹی پہنچے تھے اس وقت سرسید کے پوتے سر راس مسعود اے ایم یو کے وائس چانسلر تھے۔ اپنے اے ایم یو دورے کے دوران بابا صاحب نے طلباء کو مشورہ دیا تھا کہ وہ زندگی میں کامیابی کے لیے انگریزی میں مہارت حاصل کریں انگریزی زبان کو سمجھنے اور بولنے کے لیے انگریزی فلمیں دیکھنی پڑتی ہیں۔
اے ایم یو میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے طلبہ سے اچھوت کو ختم کرنے، مظلوم طبقے کے لیے لگن سے کام کرنے، ذات پات کی تفریق سے اوپر اٹھ کر سماج اور قوم کے لیے لگن سے کام کرنے پر زور دیا تھا۔ نواب چھتاری نے اے ایم یو میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے اعزاز میں ضیافت کا اہتمام کیا تھا۔ اس ضیافت سے پہلے وہ لندن میں منعقدہ گول میز کانفرنس میں ڈاکٹر امبیڈکر سے ملے تھے۔
Dr. B R Ambedker بی آرامبیڈکر کا اے ایم یو دورہ
ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر 14 اپریل 1891 کو مدھیہ پردیش کے مہو میں پیدا ہوئے تھے۔ بھیم راؤامبیڈکر کو بھارتی آئین سازکہا جاتا ہے۔ بابا صاحب نام سے مشہور امبیڈکر نے اپنی پوری زندگی سماجی برائیوں جیسے چھو چھات اور ذات پات کے خلاف جدوجہد میں گزاردی۔ بابا صاحب امبیڈکر کا کنبہ مہار ذات (دلت) سے تعلق رکھتا تھا، جسے اچھوت مانا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں:Ambedkar Jayanti Procession امبیڈکر جینتی جلوس کے دوران کرنٹ لگنے سے دو افراد کی موت
ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایا کہ اس کانفرنس میں مولانا محمد علی، شوکت علی اور نواب احمد سعید خان آف چھتاری نمایاں تھے۔ لندن میں ہونے والی اس گول میز کانفرنس میں مہاتما گاندھی، پنڈت مدن موہن مالویہ، سر آغا خان وغیرہ نے بھی شرکت کی۔ بی آر امبیڈ کر 24 اگست 1942 میں یونیورسٹی میں پولی ٹیکنک کا سنگ بنیاد رکھنے آئے تھے۔بابا صاحب نے طلباء سے کہا کہ وہ قوم کے لیے کام کریں۔یونیورسٹی کے تاریخی اسٹریچی ہال میں ان کے اعزاز میں ایک پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا تھا۔ اے ایم یو میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر ہال نے 2008 مین بنایا گیا۔ طلباء کا یہ رہائشی ہاسٹل یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس کے باہر براؤلا بائی پاس روڈ پر واقع ہے۔ جس میں تقریبا 500 طلباء کی رہائش کا انتظام ہے۔