پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے مدارس کی جانچ و مسجدوں کو مندر ثابت کرنے کی سازش پر اپنے ردعمل میں کہا کہ 'بی جے پی کی آسام و اترپردیش کی حکومت مسلمانوں کے مذہبی اداروں کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑ گئی ہے۔ آسام میں تین بڑے مدارس کو بلڈوزر سے منہدم کرایا جا چکا ہے، اب اترپردیش میں مدارس کی جانچ کا حکم جاری کیا گیا ہے ، جبکہ ان کے حامی مسجدوں کو مندر ثابت کرنے کی سازش کر ملک میں بدامنی پھیلانے کے لئے کوشاں ہیں۔' Dr Ayub criticism on UP government
ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی و بے روزگاری سے عوام پریشان ہے اور بی جے پی گمراہ کر راج کرنے والی پالیسی سے واقف ہو چکی ہے۔ بی جے پی عوام میں گرتی اپنی شبیہ کے سبب 2024 کے پارلیمانی انتخاب کی تیاری ابھی سے شروع کر دی ہے ،جس کے لئے وہ فرقہ وارانہ کارڈ کھیل کر پولرائزیشن کی سیاست کے لئے ایک مرتبہ پھر مدارس کی جانچ کا حکم دے کر پروپگنڈہ شروع کر دیا ہے ،اور ان کے حامی مسجدوں کو مندر ثابت کرنے کے لئے عدالت جا کر عوام خصوصی طور سے ہندووں میں بھرم پھیلانا شروع کر دیا ہے ،کہ ہندوتو کی حفاظت صرف بی جے پی کر سکتی ہے ،جس کے لئے سازش کے تحت ایک مہم شروع کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مدارس میں جہاں انسانیت کا سبق دیا جاتا ہے ،وہیں مساجد عبادت کے لئے ہوتی ہیں ،اور کسی بھی مندر کو توڑ کر مسجد بنائی ہی نہیں جا سکتی ،اس کی شریعت اجازت نہیں دیتا ۔ بی جے پی و آر ایس ایس حامی یہ پروپگنڈہ کر رہے ہیں کہ ملک کے کئی مندروں کو توڑ کر مسجد بنائی گئی ہے ،یہ پوری طرح جھوٹ پر مبنی اور یہ افواہ ملک میں بدامنی پیدا کرنے والی ہے ۔ مدارس و مسجدیں لوگوں کے تعاون و چندے سے بنائی جاتی ہیں ۔جن مدارس کو حکومت سے گرانٹ نہیں مل رہی ہے ،ایسے مدارس کی جانچ غیر قانونی ہے ۔