اردو

urdu

ETV Bharat / state

'ڈاکٹر کفیل پر جھوٹی رپورٹ بنا کر این ایس اے لگایا گیا' - وہ ایک ڈاکٹر ہیں دل کے مریض ہیں

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 12 دسمبر کو متنازع تقریر کرنے کے الزام میں ڈاکٹر کفیل پر تھانہ سول لائن علی گڑھ میں مقدمہ درج کیا گیا اور 29 جنوری کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا۔

'ڈاکٹر کفیل پر جھوٹی رپورٹ بنا کر این ایس اے لگایا گیا'
'ڈاکٹر کفیل پر جھوٹی رپورٹ بنا کر این ایس اے لگایا گیا'

By

Published : Feb 14, 2020, 11:05 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 9:16 AM IST

ڈاکٹر کفیل کے وکیل عرفان غازی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کفیل پر ایک ہی دن میں رہائی سے قبل جھوٹی رپورٹ بناکر این ایس اے لگایا گیا۔

'ڈاکٹر کفیل پر جھوٹی رپورٹ بنا کر این ایس اے لگایا گیا'

ڈاکٹر کفیل کے وکیل عرفان غازی نے بتایا کہ 'ڈاکٹر کفیل کو متھرا جیل میں اس طرح رکھا جا رہا ہے جیسے کہ وہ بہت بڑے شدت پسند ہوں، مجرم ہوں جبکہ وہ ایک ڈاکٹر ہیں۔ دل کے مریض ہیں۔ دوا نہیں دی جارہی، کسی کو ملنے بھی نہیں دیا جا رہا۔ شروع میں ان کے خاندان والوں کو بھی نہیں ملنے دیا گیا۔ اگر اس حالت میں کچھ ہوجاتا ہے تو کون ذمہ دار ہوگا جیل انتظامیہ یا ریاست اتر پردیش حکومت۔'

وکیل عرفان غازی نے بتایا کہ '12 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بلایا گیا تھا۔ طلبا یونین کی جانب سے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف کیونکہ یہ حکومت کے خلاف تھا۔ انہوں نے اپنا بنیادی حق، اظہار رائے کی آزادی کا استعمال کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس پر پولیس کا الزام یہ تھا کہ انہوں نے متنازع تقریر کی ہے جبکہ انہوں نے ایسی کوئی متنازع تقریر نہیں کی، جس کے خلاف تھانہ سول لائن علی گڑھ میں مقدمہ درج کیا۔ اس مقدمے کے لیے انہوں نے ان کو 29 جنوری کو ممبئی سے حراست میں لیا۔

ممبئی سے حراست میں لینے کے بعد علی گڑھ عدالت میں پیش کیا گیا علی گڑھ سے حفاظت کی بنا پر ان کومتھرا جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد کورٹ میں ضمانت پیش کی گئی، کورٹ نے ضمانت سنی اور ان کو ضمانت مل گئی۔ 12 تاریخ کو ان کو رہائی کا آرڈر بھیجا جس کو متھرا جیل انتظامیہ نے ماننے سے انکار کردیا اور یہ کہا میں اس آرڈر کو نہیں مانتا مجھ کو خصوصی میسنجر کے ذریعے بھجوائے تب میں مانوں گا۔

وکیل عرفان غازی میں مزید بتایا کوئی بھی ایسا گراؤنڈ نہیں ہے جو این ایس اے کے لیے ہو۔ کیوں کہ انتظامیہ اور حکومت کا یہ ہے اگر کوئی بھی شخص حکومت کے خلاف بولتا ہے تو اس کو جیل بھیج دو کسی بھی طرح سے اس کو حراست میں لے لینا ہے۔ ہمارے پاس کاغذ ہے جس میں علی گڑھ ضلع مجسٹریٹ، ایس ایس پی اور سب کے دستخط 13فروری کے ہیں۔ سب نے جھوٹی رپورٹ بنا کر، ہمیں ایل آئی یو سے خبر ملی ہے اور ان کو حراست میں لیا گیا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 9:16 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details