علیگڑھ: اکثر کہا جاتا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقے گندے نطر آتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ علاقوں میں صفائی کم اور دیر سے کی جاتی ہے۔ حالانکہ کے اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت اترپردیش کے ضلع علیگڑھ کو بھی خوبصورت کرنے کے لئے گزشتہ کئی برسوں سے تعمیراتی کام زور شور سے چل رہا ہے لیکن کچھ مسلم اکثریتی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں کوڑا کبھی کبھی ہی اٹھایا جاتا ہے جس کے سبب علاقے گندے نظر آتے ہیں۔ Disturbed by filth in Muslim Dominated areas In Aligarh In Uttar Pradesh
مسلم اکثریتی علاقوں کی عوام گندگی سے پریشان علیگڑھ شہر کے مسلم اکثریتی علاقے شاہجمال، ترپمان گیٹ، بھوجپورا، بابری منڈی، خواجہ چوک وغیرہ میں گلی چوراہوں پر کوڑے کے ڈھیر لگا رہتا ہے۔نالیاں جام رہتی ہیں ۔ علاقوں میں پینے کے پانی کی بھی پریشان ہے۔اس کے بارے میں مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ گندگی کے سبب کچھ علاقے انسانوں کے رہنے کے لائق نہیں رہے۔ سڑکوں پر کوڑوں کے ڈھیر، نالیوں میں گندگی اور پینے کے پانی کی کمی ہے۔ مونیسپل کارپوریشن اور وارڈ کاونسلر علاقے کی صاف صفائی پر توجہ نہیں دیتے ہیں
مسلم اکثریتی علاقوں میں عوام گندگی سے پریشان یہ بھی پڑھیں:Recruitment Drive at AMU اے ایم یو میں 13 نومبر کو ’سیراب‘ بھرتی میلہ
سماجی کارکن گلزار احمد نے علیگڑھ کو اسمارٹ سٹی اسکیم کے تحت چنے جانے پر حکومت کو شکریہ ادا کیا اور کہا اسمارٹ سٹی کی تعمیرات کی رفتار سست ہے جس کے سبب مقامی لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے ۔ علیگڑھ کے اسمارٹ سٹی بن جانے کے بعد مسلم اکثریتی علاقوں میں پینے کے پانی اور گندگی سے نجات مل جائے گی۔
مسلم اکثریتی علاقوں میں عوام گندگی سے پریشان گلزار نے مزید بتایا علاقوں میں کوڑے کے انبار نظر آتے ہیں ۔اس کے سبب بدبو کی وجہ سے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔پینے کے پانی کی پریشانی کو آزادی سے لے کر آج تک کوئی دور نہیں کر پایا۔ علیگڑھ کو تعلیم اور تالوں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے ۔اس لئے شہر کے علاقوں کی صفائی بھی بہت ضروری ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ علاقوں کو گندگی سے نجات دلائی جائے۔Disturbed by filth in Muslim Dominated areas In Aligarh In Uttar Pradesh