اترپردیش میں ضلع مظفرنگر کے ضلع اسپتال کے آج سیکڑوں ڈاکٹروں اور نرسوں نے اپنے مطالبات کو لے کر حکومت کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔
احتجاج میں شامل ریاستی ملازمین کونسل کے ضلع صدر ڈاکٹر سنجیو لامبا نے بتایا کہ ہمارے ملازمین کے کافی مسائل ہیں جو زیر غور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پینشن الاؤنس روک دئے گئے ہیں، بھرتیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ حکومت اسپتال اور دیگر محکمے کو فروخت کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اسپتال میں فارمیسی عملہ اور نرسوں کی تنخواہ روک دی گئے ہیں۔
ڈاکٹر سنجیو لامبا نے کہا کہ 'گزشتہ مرتبہ حکومت کی یقین دہائی پر اسپتال کے کرمچاری ہڑتال پر نہیں گئے لیکن اس بار ایسا نہیں ہوگا۔ ہم نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ 27 فروری تک ہاتھوں میں کالی پٹی باندھ کر حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ اس احتجاج سے ہم حکومت کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو ہم 27 فروری کے بعد شدید مظاہرہ کریں گے اور 18 مارچ کو ہم کلکٹریٹ کا محاصرہ کریں گے جس کی ذمہ داری حکومت کی ہوگی۔
ڈاکٹر سنجیو لامبا نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت امبانی اور اڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہمیں بھول چکی ہے۔ ہم نے کورونا وبا کے دوران اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ریاست اور ملک کے عوام کی خدمت کی ہے۔'