مئو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم پر مختار انصاری کی 24 کروڑ مالیت کی جائیداد کو قرق کیا گیا۔
مختار انصاری کی جائیداد کو قرق مئو ضلع کے جنوبی ٹولہ پولیس تھانہ علاقے کے جہانگیر آباد میں ضلع انتظامیہ نے گینگسٹر ایکٹ کے تحت رکن اسمبلی مختار انصاری کی تقریباً 24 کروڑ روپے کی جائیداد کو قرق کر دیا ہے۔ اس دوران ضلع انتظامیہ نے ڈھول بجوا کر لوگوں کو آگاہ کیا۔
انتظامیہ کا ماننا ہے کہ مختار انصاری نے یہ املاک مجرمانہ سرگرمیوں سے کمائی سے اپنی والدہ کے نام پر رجسٹرڈ کروائی تھی۔ اس کے بعد مختار انصاری کی والدہ نے ان کے دو بیٹوں عباس اور عمر کے نام وصیت کروائی تھی۔
مختار انصاری کی جائیداد کو قرق مختار انصاری نے یہ زمین جنوبی ٹولہ پولیس تھانہ علاقے کے جہانگیر آباد میں حاصل کر کے 2015 میں اپنی والدہ رابعہ بیگم کے نام پر رجسٹر کروائی تھی۔ بعد میں مختار کی والدہ نے یہ زمین مختار کے دونوں بیٹوں عباس انصاری اور عمر انصاری کو دے دی تھی۔ بدھ کے روز ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم پر مختار انصاری کے خلاف تھانہ جنوبی ٹولہ میں کارروائی کی گئی ہے۔
ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تری بھوون ناتھ ترپاٹھی نے بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ مجرمانہ سرگرمیوں کے ذریعے حاصل کی گئی 8880 مربع میٹر اراضی کی موجودہ قیمت تقریباً 24 کروڑ روپے ہے۔ اس زمین پر اراضی نمبر 869 میں 20× 12 میٹر پر مسجد تعمیر کی گئی ہے جسے انتظامیہ نے ضبط نہیں کیا۔ اراضی نمبر 870، 871، 872، 873، 868 کو ضبط کیا گیا ہے۔
ضلع میں مختار کی متعدد جائیدادیں ضلع انتظامیہ نے قرق کی ہے اس سے منسلک جس کی وجہ سے ان کے حامیوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔