سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں ایک خاص برادری سے تعلق رکھنے والے 3 بچے کیلے کے پتوں پر کھانا کھا رہے ہیں جبکہ دوسرے بچے اسٹیل پلیٹ پر کھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں اسکول کے پرنسپل ان بچوں کو ایک خاص برادری سے بتا رہے ہے۔ ضلعی مجسٹریٹ نے اسے ایک سنجیدہ معاملہ سمجھتے ہوئے تحقیقات کے بعد کارروائی کرنے کو کہا ہے۔
اسکول انتظامیہ کے ذریعے بچوں کے ساتھ تفریق
اترپردیش کے بلیا کونسل اسکول میں مڈ ڈے میل کے کھانے میں بچوں کے برتن کو لے کر اسکول انتظامیہ کے ذریعے امتیازی سلوک کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
یوپی کی یوگی حکومت ہو یا مرکز میں مودی سرکار وہ بنیادی تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور بچوں کے ساتھ مذہبی بنیاد پر امتیازی سلوک کو دور کرنے کے لیے محکمہ کے افسران کو مسلسل بہتر بنانے کے لیے ہدایت دیتے رہتے ہیں۔ باوجود اس کے بلیا کے سیئر ایجوکیشن کے علاقے چوکیا میں مذہب کے نام پر بچوں میں کھانے کو لے کر امتیازی سلوک کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یہ ویڈیو تقریبا 25 دن پہلے کا بتایا جارہا ہے جس میں مڈ ڈے میل کھانے کے وقت اسکول کے احاطے میں 3 بچوں کو چھوڑ کر تمام بچے اسٹیل کے پلیٹ میں کھانا کھا رہے ہیں جبکہ صرف تین بچے کیلے کے پتے پر کھانا کھاتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں ایک شخص اسکول کے پرنسپل سے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ جس میں پرنسپل وجئے شنکر گپتا بتا رہے ہیں کہ یہ تینوں بچے ایک خاص برادری سے ہیں جنہوں نے پلیٹ نہ لے کر پتے پر کھانا کھایا ہے۔
اس معاملے میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بھوانی سنگھ کھنگاروت نے کہا کہ یہ بہت سنجیدہ معاملہ ہے اگر اسکول میں تفریق کی کوئی بات ہو رہی ہے تو یہ ایک بہت سنجیدہ مسئلہ ہے۔ اس کو چھپانے کے بجائے اس معاملے کی چھان بین ہوگی اور قصوروار اساتذہ کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔