Against Sharia شادی کے نام دولت کی نمائش کرنا شریعت کے خلاف ہے، قاضی زین الساجدین
قاضی پروفیسر زین الساجیدین نے کا کہنا ہے کہ اگر اپنی لڑکی کو جہیز بطور کچھ دینا ہی ہے تو اس کی نمائش نہ کہ جائے بلکہ شادی کے اخراجات میں اگر اس پاس کی غریب بچیوں کی شادی بھی کرادی جائے تو یہ بہتر عمل ہوگا۔
اسلام میں نکاح ایک شرعی اور ضروری عمل ہے،دین اسلام میں اس سنت پر عمل کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ لیکن آج کے چمکتے دمکتے ماحول میں کچھ لوگوں نے نکاح جیسے پاک شرعی عمل کو بھی اپنی دولت کی نمائش کا حصہ بنا لیا ہے۔ ایسا ہی ایک ویڈیو آج کل سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں لڑکی کے سسرال والوں کو معقول رقم دینے کے ساتھ رشتے داروں اور باراتیوں کودی جانے گاڑیوں کی نمائش کی جا رہی ہے جس پر علماء کرام ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر دولت مند لوگ اپنی لڑکیوں کی شادی میں اس طرح کا شو آف کریں گے تو ایسے غریب ماں باپ کو اپنی بچیوں کی شادی کرنے مشکلات پیش آئیں گی.
اسلام میں نکاح اور شادی کی رسومات کے بارے میں کیا کہا گیا ہے اس پر اسلامی اسکالرز کی بات سننے سے پہلے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک شادی کی ویڈیو دکھانا چاہتے ہیں،حالانکہ ہم اس طرح کے ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتے لیکن جس طرح سے اس وائرل ویڈیو میں باراتیوں اور رشتہ داروں کو جہیز بطور تحفہ دیا گیا تھا۔ گاڑیاں اور موٹی رقم سے کیا ظاہر کیا جا رہا ہے. ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کس طرح نکاح کے موقع پر گراؤنڈ میں میلہ لگایا جا رہا ہے اور دولہا اور باراتیوں کو تحفے میں دی گئی گاڑیوں کی نمائش کی جا رہی ہے۔ لاؤڈ سپیکر پر اعلان کے ساتھ دی جانے والی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔اس طرح کے ویڈیو سامنے آنے پر میرٹھ میں شہر قاضی پروفیسر زین الساجیدین نے کا کہنا ہے کہ اگر اپنی لڑکی کو جہیز بطور کچھ دینا ہی ہے تو اس کی نمائش نہ کہ جائے بلکہ شادی کے اخراجات میں اگر اس پاس کی غریب بچیوں کی شادی بھی کرادی جائے تو یہ بہتر عمل ہوگا. اس کے علاوہ شادی میں دولت کی نمائش نہ کر اگر اپنی لڑکی کے نام کچھ جائداد یا کاروبار کرا دیا جائے تو اس میں کسی طرح کی برائی نہیں ہے لیکن شادی کے نام پر دولت کی نمائش کرنا بالکل شریعت کے خلاف ہے ایسا کرنے بچا جائے۔
مزید پڑھیں:ڈی جے، ڈانس، شہنائی بجانے پر نکاح نہیں پڑھائیں گے قاضی