دراصل سہ روزہ دھرم سنسد 17 سے 19 دسمبر تک ہریدوار کے بھوپت والا میں وید نکیتن دھام میں منعقد ہوئی تھی۔ اس کا موضوع تھا 'اسلامی ہندوستان میں سناتن کا مستقبل'۔ جس میں ملک بھر سے تقریباً 200 سادھو سنتوں نے شرکت کی تھی۔ اس میں مسلمانوں کے بارے میں نفرت انگیز تقاریر Hate Speech In Dharma Sansadکی گئیں۔
ہری دوار پولیس پہلے ہی نفرت انگیز تقریر Hate Speech کے الزام میں وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی سمیت 3 کے خلاف ایف آئی آر درج کر چکی ہے۔ ہری دوار کے بعد چھتیس گڑھ کے رائے پور میں دھرم سنسد Dharma Sansad کا اجلاس ہوا۔ اس میں مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا الفاظ کہے گئے۔ جس کے بعد گرفتاری بھی ہوئی۔ دونوں دھرم سنسد کی تقاریر کو ملک میں جگہ جگہ ٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایسے بیانات دینے والے سادھو سنتوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اس کے خلاف ملک کے 76 نامور وکلاء نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر کاروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ لیکن سپریم کورٹ کی بندش کے باعث اس کی سماعت نہ ہو سکی۔