ریاست اتر پردیش کے دیوبند کے قریبی گاؤں رسول پور ٹانک میں دو فریق کے درمیان ہوئے تنازع کے معاملے میں سماج وادی پارٹی کا پانچ رکنی وفد متاثرین کے احوال جاننے کے لیے پہنچا۔
اس وفد میں شامل لیڈران نے کیشپ سماج کے مرد و خواتین سے گفتگو کرکے انہیں نقل مکانی نہ کرنے کی گزارش کی اور انہیں مثبت کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔
تفصیلات کے مطابق سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی ہدایت پر پارٹی کے ضلع صدر چودھری رودر سین کی قیادت میں تشکیل دی گئی پانچ رکنی کمیٹی میں دیوبند کے سابق اسمبلی رکن معاویہ علی، سابق ریاستی سکریٹری مانگے رام کیشپ، ایم ایل سی امیدوار شمشاد ملک، سابق ایم ایل سی عمر علی خاں کے صاحبزادے علی خاں وغیرہ جی ٹی روڈ پر واقع گیسٹ ہاؤس میں جمع ہوئے جہاں سے وہ پارٹی کارکنان کے ساتھ رسول پو ر ٹانک گاؤں پہنچے اور وہاں کیشپ سماج سے تعلق رکھنے والے گوپال کے مکان پر پہنچ کر مارپیٹ میں زخمی ہوئے اس کے بھائی بجیندر سے ملاقات کی۔
اس دوران گوپال کی بیوی ریشما نے بتایا کہ 'پورا گاؤں ان کے خلاف کھڑا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ بھی مارپیٹ کی گئی۔ اتنا ہی نہیں ان کے گھروں میں گھس کر خواتین کے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا اور ان کے کپڑے تک پھاڑ دیئے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ مخالفین اب انہیں دھمکی دے رہے ہیں کہ پولیس کے گاؤں سے جانے کے بعد انہیں سبق سکھایا جائے گا اس لیے وہ خوف زدہ ہیں اور گاؤں سے نقل مکانی کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔