اردو

urdu

دیوبند: حالات خواہ کچھ ہوں، عبادات نہیں چھوڑی جا سکتی

By

Published : May 22, 2020, 3:12 PM IST

مہلک وبا کورونا وائرس کے خدشات اور اس کے وسیع تر ہوتے دائرہ کار کے پیش نظر برصغیر کا معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے میڈیا ترجمان اشرف عثمانی نے کہا عبادات کوئی بھی ہو اس کی ادائیگی بہت ضروری ہے ۔

جماعت کو ترک کیا جاسکتا ہے نماز کو نہیں
جماعت کو ترک کیا جاسکتا ہے نماز کو نہیں

برصغیر کا معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے میڈیا ترجمان اشرف عثمانی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی نقطہ نظر سے انسانی زندگی کو بہت مقدم ہے رکھا گیا ہے۔

جماعت ترک کیا جاسکتا ہے نماز نہیں

مذہب اسلام میں سب سے پہلے انسانی زندگی کو ترجیح اور اہمیت حاصل ہے۔ کیونکہ زندہ لوگ ہی عبادت کرتے ہیں، مردہ لوگ عبادات نہیں کر سکتے۔

اسلامی احکامات میں یہ ہے کہ جہاں وبا پھیلی ہوئی ہے اس علاقہ کے لوگ وہی رہیں۔ وہاں سے باہر نہ نکلیں۔ نہ تو خود وبا سے متاثرہ علاقوں سے باہر نکلیں اور نہ ہی باہر کے لوگ کو اس علاقہ میں داخل ہوں۔ جہاں بھی وبا پھیلی ہوئی ہے یہی اس کی احتیاط بتائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج سے چودہ سو سال قبل مذہب اسلام نے اس کے بارے میں بتایا تھا اور تجویز بھی دی تھی کہ وبا سے متاثرہ علاقوں کے افراد وہی رہیں ۔۔ وہاں سے باہر نہ نکلیں۔۔ عباد ات کا معاملہ بھی یہی ہے۔

اگر ایسے حالات میں تنہا رہ کر عبادت کی جائے تو بہتر ہے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details