اردو

urdu

ETV Bharat / state

Rahul Gandhi disqualification پارلیمنٹ سے رکنیت منسوخ کئے جانے پر راہل گاندھی کی حمایت میں بھاکپا مالے کا مظاہرہ - پٹنہ خبر

ہار کے دارلحکومت پٹنہ کے کارگل چوک کے پاس بھاکپا مالے کی جانب سے احتجاجی جلسہ منعقد ہوا، جس میں بھاکپا مالے اور سی پی آئی کے سارے اراکین اسمبلی موجود تھے۔ جلسہ کی صدارت بھاکپا مجلس عاملہ کے صدر راجہ رام سنگھ نے کہ جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر آسوتوش نے انجام دیئے۔

راہل گاندھی کی حمایت میں بھاکپا مالے کا  مظاہرہ
راہل گاندھی کی حمایت میں بھاکپا مالے کا مظاہرہ

By

Published : Mar 25, 2023, 6:35 PM IST

Updated : Mar 25, 2023, 7:46 PM IST

بھاکپا مالے کا مظاہرہ

پٹنہ : کانگریس کے قدآور لیڈر و پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دئے جانے کے بعد راہل گاندھی کی حمایت میں آج پٹنہ شہر کے مختلف کے جگہوں پر احتجاج و مظاہرہ کیا گیا اور مودی حکومت کے خلاف نعرے لگائے گئے۔بہار کے دارلحکومت پٹنہ کے کارگل چوک کے پاس بھاکپا مالے کی جانب سے احتجاجی جلسہ منعقد ہوا جس میں بھاکپا مالے اور سی پی آئی کے سارے اراکین اسمبلی موجود تھے۔ جلسہ کی صدارت بھاکپا مجلس عاملہ کے صدر راجہ رام سنگھ نے کہ جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر آسوتوش نے انجام دیئے۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی روی داس نے کہا کہ راہل گاندھی کو پارلیمنٹ کی رکنیت سے نااہل قرار دیا جانا جمہوریت کا قتل کرنا ہے، راہل گاندھی نے کچھ بھی غلط نہیں کہا بلکہ سچ کو آئینہ دکھایا ہے جس آئینہ میں کچھ لوگوں کی اپنی تصویر خراب لگی اور جنہیں خراب لگی ہے ان کا نام تک نہیں لیا گیا۔ یہ کاروائی پوری طرح سے انتقامی جذبے سے کیا گیا ہے جسے ملک کے لوگ اچھی طرح سمجھ رہے ہیں۔ سچ بیانی اور حق بولنا ہمارا شعار رہا ہے اور ہم کہتے ہیں کہ ملک کا چوکیدار چور ہے اور چور کو چور کہنا کوئی غلط نہیں، اس طرح کی کارروائی سے اپوزیشن ڈرے گا نہیں۔

رکن اسمبلی منوج منزل نے کہا کہ راہل گاندھی نے آئین کے تحت اور سیاسی نقطہ کو سامنے رکھ کر سیاسی بیان دیا ہے جو کہ تمام پارٹیوں کے لیڈران دیتے ہیں، نریندر مودی تو پارلیمنٹ کے اندر غیر آئینی بات تک کہہ چکے ہیں مگر ان لوگوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی مگر راہل گاندھی پر کارروائی ہو جاتی ہے، مودی حکومت کو یاد رکھنا چاہیے کہ اس وقت ملک کا اپوزیشن متحد ہے اور اس کا حساب آنے والے انتخابات میں ہوں گے. منوج منزل نے کہا کہ چونکہ بھاجپا کو ابھی سے ہی 2024 میں ہار کا ڈر ستانے لگا ہے اس لیے وہ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں، یہ کارروائی اسی کا ایک حصہ ہے۔

Last Updated : Mar 25, 2023, 7:46 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details