اردو

urdu

ETV Bharat / state

Houses Of Accused Demolished By UP Gov: ملزمین کے مکانوں کو مسمار کرنا غیر آئینی، ایڈ ووکیٹ وید پرکاش کشیپ

ریاست یو پی میں غیر قانونی عمارت کا معاملہ ہو یا نقشہ پاس کرائے بغیر عمارت تعمیر کی گئی ہو، یہاں تک کہ فسادات میں ملوث ہونے کا شبہ بھی ہو تو ملزمین کے مکان پر بلڈوزر چلادیا جاتا ہے، رامپور میں دو روز قبل قتل کا معاملہ پیش آیا تھا، اس معاملہ کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا اور اس کے مکان کو بھی بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیا گیا۔ House of Murder Accused Demolished, Police Order Probe

بلڈوزر
بلڈوزر

By

Published : Apr 15, 2022, 10:50 AM IST

Updated : Apr 15, 2022, 11:56 AM IST

ریاست اترپردیش میں یوگی حکومت 2.0 کے اقتدار میں آنے کے بعد جس کا عمل سب سے زیادہ دکھائی دے رہا ہے وہ ہے بلڈوزر۔ اترپردیش کے متعدد معاملوں میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے کسی بھی معاملہ کے ملزم کی دکان و مکان کو کارروائی کے نام پر بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کر دیا جاتا ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ رامپور کے لال پور گاؤں کا کا ہے، جہاں دو روز قبل ہوئے قتل معاملہ کے ملزم کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کر دیا گیا۔House of Murder Accused Demolished Police Order Probe

بلڈوزر

غیر قانونی عمارت کا معاملہ ہو یا نقشہ پاس کرائے بغیر تعمیر کی گئی ہو عمارت تو یہاں تک کہ فسادات میں ملوث ہونے کا شبہ بھی ہوتو ملزمین کے مکان پر بلڈوزر چلادیاجاتاہے، رامپور میں دو روز قبل قتل کی واردات کی جب سامنے آئی اس قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کر کے اس کے مکان کو بھی بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کردیا گیا۔


لوگوں کا کہنا ہے کہ تعزیرات ہند میں کون سی ایسی دفعہ ہے جس میں ملزم کو مجرم ثابت ہونے سے قبل بلڈوزر کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے؟ اس طرح ملزم کے گھر پر بلڈوزر چلانا اور ملزم کے ساتھ ہی اس کے تمام اہل خانہ کو بے گھر کرکے سزا دینا کیا یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں؟ کیا اس طرح کی سرگرمیاں عدالتی کام کاج میں دخل اندازی نہیں؟ ان تمام تر سوالات سے متعلق جب رامپور بار ایسوسی ایشن سے جڑے معروف وکیل وید پرکاش کشیپ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ملزمین کی املاک کو مسمار کرنے کے جو قوانین وضع کیے گئے ہیں وہ غیر آئینی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی آئین میں کہیں نہیں لکھا ہے کہ اس قسم کی حرکات کے لئے آپ کسی کو بھی بے گھر کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی قتل کا ملزم ہے اور عدالتی کاروائی کے بعد بھی اس کا جرم بھی ثابت نہیں ہوا تو آپ کیسے کسی کی املاک کو مسمار کر دیں گے؟ انہوں نے مزیدکہا کہ یہ عدلیہ کے قتل کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ باالفرض اگر عدالت کسی معاملے کے ایسے ملزم کو باعزت بری کر دیتی ہے جس کے جائیداد کو مسمار کر دیا گیا تھا تو کیا حکومت ایسے افراد کو دوبارہ گھر تعمیر کرکے دیگی؟

وہیں اس معاملہ پر ریحان خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئین نے نظم و نسق کے نظام کو قائم کرنے کی ذمہ داری ریاستی حکومتوں کو دی ہے۔ لہٰذا ریاستی حکومت جرائم پر کنٹرول کرنے کے لئے اس قسم کی کارروائیوں کو انجام دے سکتی ہیں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ معاملہ اس نوعیت کا ہو، انہوں نے مزید کہا کہ معاملوں کو عدالت تک پہنچانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا عدالتوں سے بھروسہ ختم نہیں ہونا چاہئے۔

وہیں انہوں نے مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں رام نومی کے جلوس کے دوران اشتعال انگیز نعروں اور اس کے بعد برپا تشدد کے شبہ میں مشتبہ افراد کےمکانوں کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کئے جانے کی مذمت بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاملوں میں خصوصی طور پر ایک خاص فرقہ کے کمزور افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔ اس پر کنٹرول کیا جانا ضروری ہے۔


واضح رہے کہ دو روز قبل رامپور کے لال پور گاؤں میں بدمعاشوں نے سیاسی رنجش کے تحت سابق پردھان اور ان کے بھتیجے پر جان لیوا حملہ کر دیا تھا، جس سے پردھان کے بھتیجے کی موقع پر ہی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے قتل کے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا اور بعد میں ملزم کے گھر کو بلڈوزر کے ذریعہ مسمار کر دیا گیا۔

Last Updated : Apr 15, 2022, 11:56 AM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details