مرکزی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف ملک کے مختلف ریاستوں میں کسان یونین، ٹریڈ یونین، حزب اختلاف کی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے مسلسل مظاہرہ کیا جارہا ہے اور نئے زرعی قوانین کو کسان مخالف قرار دیا گیا ہے۔ حکومت سے نئے زرعی قوانین کو جلد از جلد واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
مرادآباد: نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں آج عام آدمی پارٹی کے کارکنان نے ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک میمورنڈم دے کر کہا ہے کہ تین نئے زرعی قوانین عوام اور کسان مخالف ہے اس لیے اس کو فورا واپس لیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کسان احتجاج: ایم ایس پی میں کسی طرح کی تبدیلی نہ کرنے پرحکومت متفق
نئے زرعی قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے کارکنان اور عہدے داران نے کہا کہ تین نئے زرعی قوانین کسانوں اور ملک کے ہر باشندے کے لیے ایک کالا قانون جیسا ہے۔ اس قوانین کے بعد نجی کمپنیاں منڈیوں کے باہر سے خریداری کریں گی اور اس طرح سے آہستہ آہستہ اناج منڈیاں ختم ہونے لگیں گی۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو مناسب دام نہیں مل پائے گا۔
مرادآباد: نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ مرکز کی طرف سے پاس کرائے گئے تین نئے زرعی قوانین سے ملک میں جمع خوری ہوگی اور مہنگائی بڑھ جائے گی۔ سبھی نجی کمپنیاں زیادہ منافع کمائیں گی۔ اسی لیے عام آدمی پارٹی نئے زرعی قوانین کی مخالفت کرتی ہے اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ اس نئے زرعی قوانین کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔