علی گڑھ: ضلع علیگڑھ دوہراہ میں واقع میڈیسا اسپتال میں گزشتہ برس ڈینگی کے ایک مریض کی حالت خراب ہونے پر ہنگامہ برپا ہوگیا تھا اور مریض کے لواحقین نے اس کی شکایت ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے بھی کی تھی، جس پر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (اے سی ایم دوم) کی ٹیم نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی ہدایت کے بعد میڈیسا ہسپتال کے خلاف تحقیقات کی تھی اور رپورٹ بھی داخل کی گئی۔ رپورٹ 18/11/2022 کو پیش کی گئی، جس میں کہا گیا تھا کہ برانڈیڈ ادویات تجویز کر کے مختلف قسم کی جعلی دوائیں دی گئیں۔ لیبارٹری اور ایکسرے مشینیں بغیر رجسٹریشن کے جعلی طریقے سے چلائی گئیں اور دیگر بے ضابطگیوں کا خلاصہ بھی کیا گیا۔
اب لواحقین کا کہنا ہے کہ اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ہسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کے علاوہ لواحقین کا کہنا ہے کہ تفتیش ٹھیک طریقے سے نہیں ہوئی اور بہت سے حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے جیسے ویڈیو نمبر 7 میں، 5 منٹ 42 سیکنڈ پر، ڈاکٹر عاصمہ سعید خود کہہ رہی ہیں کہ مریض کو دی جانے والی "Meropenam" نامی مقامی دوا کی کمپنی قابل اعتماد نہیں ہے پھر بھی تحقیقاتی رپورٹ میں اسے صرف ایک مختلف قسم کی دوا‘‘ کہہ کر پیش کیا گیا ہے۔
شکایت کنندہ عبدالباسط رہائشی دہلی کے ایڈووکیٹ جواہدری افراہیم کا کہنا ہے کہ علاج کے دوران جعلی دواؤں کا استعمال اور لاپرواہی کے ثبوتوں کو جانچ میں نظر انداز کیا گیا ہے اس لئے ہم نے علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اندرا وکرم سنگھ کو ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں ہمنے ثبوتوں کے بنا پر جانچ کرنے کی مانگ کی ہے۔ پہلے کی گئی شکایت میں اسپتال کے خلاف ہمارے الزامات ثبوتوں کے بنا پر ثابت بھی ہوگئے تھے باوجود اس کے اسپتال کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
Fake Medicines جعلی ادویات کے ذریعہ علاج کرنے والے ہسپتال کے خلاف کاروائی کا مطالبہ - جعلی ادویات کے ذریعہ علاج
میڈیسا اسپتال میں علاج کے دوران مبینہ طور پر جعلی دواؤں کا استعمال اور لاپرواہی کے معاملے کی شکایت ایک بار پھر علیگڑھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے کی گئی ہے جس میں اسپتال کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ Demand action against hospital for treating with fake medicines
جعلی ادویات کے ذریعہ علاج کرنے والے ہسپتال کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
یہ بھی پڑھیں: Ateeq Ahmad Land will be Attached عتیق احمد کی 12 کروڑ سے زائد مالیت کی زمین اٹیچ کی جائے گی
اس سلسلہ میں ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کسی نے کچھ بھی کہنے سے منع کردیا۔
Last Updated : Aug 3, 2023, 10:37 AM IST