کوشامبی: اترپردیش کے ضلع کوشامبی میں اس بار مانسون کے مہینوں میں اوسط سے کم ہوئی بارش نے دھان کے کسانوں کو مصیبتوں میں اضافہ کردیا ہے اور کسانوں کو لگاتار بڑھتی مہنگائی کے درمیان آمدنی کم ہوجانے کی فکر ستانے لگی ہے۔Farmers worried Lack Of Rain
ضلع میں اس سال کم بارش ہونے کی وجہ سے خشک سالی کے حالات پیدا ہوگئے ہیں اور اس وجہ سے دھان کی محض 60فیصدی رقبے پر ہی روپائی ہوپائی ہے۔ بارش نہ ہونے سے دھان کی فصل متاثر ہونے کے شبہات میں اضافہ ہوگیا ہے جس سے دھان کی پیداوار متاثر ہونا یقینی ہے۔ سال کے تین ہندی مہینوں اساڑھ، ساون اور بھادو گذرنے کے بعد بھی ضلع میں دھان کی روپائی کے لائق بارش نہیں ہوئی ہے۔ ستمبر میں مانسون واپسی کا وقت نزدیک ہے بارش کے امید میں بادلوں کی جانب دیکھتے دیکھتے کسانوں کی آنکھیں پتھرا گئی لیکن ضرورت کے بقدر بھی بارش نہیں ہوئی ہے۔
ضلع میں اس بار 40فیصدی رقبے پر دھان کی روپائی نہیں ہو پائی ہے۔ وسائل سے لیس کسان جن کے پاس ذاٹ ٹیوب ویل یا پمپنگ سیٹ وغیرہ ہیں انہوں نے کسی طرح دھان کی روپائی تو کردی لیکن بارش نہ ہونے کی وجہ سے دھان کی فصل متاثر ہورہی ہے۔علاقے میں آبپاشی کے لئے یو ں تو نہروں کا جال بچھایا گیا ہے لیکن کسانوں کی بدقسمتی ہے کہ کئی مہینوں سے نہر میں پانی نہیں آیا ہے۔نشیبی رام گنگا کی معاون کراری نہر، الہ آباد مغربی نہر میں تو اس بار پانی آیا ہی نہیں۔جمنا سے نکلنے والی نہر کشن پور پمپ یوجنا اس بار ٹیل تک بھی پانی پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔