ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا میں واقع ٹوئن ٹاور نامی عمارت کو منہدم کر دیا گیا ہے،انہدامی کاروائی کے بعد صفائی کا عمل شروع کیا گیا ہے،ملبہ کو نوئیڈا اتھارٹی کی ٹیم ہٹا رہی ہے، سی ای او ریتو مہیشوری نے کہا کہ صفائی کا کام مکمل کرنے کے بعد لوگوں کو رات تک اپنی سوسائٹی میں واپس جانے کی اجازت دی جائے گی۔
Noida Twin Towers Demolition نوئیڈامیں ملبہ ہٹانے اور گرد و غبار پر قابو پانے کے لئے جنگی پیمانے پر کام شروع - مسماری کے بعد ملبہ ہٹانے کا کام شروع
ٹوئن ٹاورز کے انہدام کے بعد نوئیڈا میں دھول کا غبارہ پھیل رہا ہے، اب اسے روکنے کے لیے سموگ گن شروع کر دی گئی ہے، اتھارٹی کے ملازمین کی بڑی تعداد ٹوئن ٹاورز کے اردگرد موجود ہیں جو گردوغبار پر کنٹرول کرنے میں مصروف ہیں۔ ٹوئن ٹاور کے انہدام کے بعد ملبے پر فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کے ذریعے واٹر کینن کا کام کیا جا رہا ہے۔ تاکہ آلودگی پر جلد سے جلد قابو پایا جا سکے۔After the demolition of the twin towers, the work of removing the debris has begun
After the demolition of the twin towers, the work of removing the debris has begun
دھماکے کے بعد پورے علاقے میں گرد و غبار کے خوفناک بادل چھا گئے، پانی کا چھڑکاؤ جاری رہا۔ سوسائٹی پہلے ہی خالی ہو چکی تھی۔گرد و غبار کو کم کرنے کے لئے فاگ مشین لگا دی گئیں ہیں۔
اتھارٹی کے ملازمین کی بڑی تعداد ٹوئن ٹاورز کے اردگرد موجود ہیں جو گردوغبار پر کنٹرول کرنے میں مصروف ہیں۔ ٹوئن ٹاور کے انہدام کے بعد ملبے پر فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کے ذریعے واٹر کینن کا کام کیا جا رہا ہے۔ تاکہ آلودگی پر جلد سے جلد قابو پایا جا سکے،ٹوئن ٹاورز کے انہدام کے بعد نوئیڈا دھول کا غبارہ پھیل رہا ہے۔ اب اسے روکنے کے لیے سموگ گن شروع کر دی گئی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق اس سے تقریباً 55,000 سے 80,000 ٹن ملبہ نکلے گا۔ جو تقریباً 1300 ٹرک کے قریب بنتا ہے جسے ہٹانے میں 3 ماہ تک کا وقت لگ سکتا ہے۔ اس سے نکلنے والے دھول کے ذرات نوئیڈا اور دہلی کے لیے پریشانی کا باعث بنیں گے، ساتھ ہی ان ذرات کے متھرا، آگرہ کی طرف بڑھنے کی بھی توقع ہے۔
مزید پڑھیں:Twin Towers demolished نوئیڈا کا سُپر ٹیک ٹوین ٹاور زمیں دوز
واضح رہے کہ Supertech Twin Towers کو گرانے میں تقریباً 17.55 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ٹاورز کو گرانے کا یہ خرچہ بھی بلڈر کمپنی سپرٹیک نے برداشت کیا ہے۔ ان دو ٹاورز میں کل 950 فلیٹ بنائے گئے تھے اور سپرٹیک نے انہیں بنانے کے لیے 300 کروڑ خرچ کیے تھے۔