اردو

urdu

ETV Bharat / state

Old Age Home Rampur: اولڈ ایج ہوم میں رہائش پذیر معمر افراد کی جانیں حالت زندگی

دور حاضر میں اولادوں کے ذریعہ خونی رشتوں کو درکنار کرتے ہوئے بڑھاپے کی عمر کو پہنچنے والے والدین کو اولڈ ایج میں چھوڑ آنے کا چلن بہت تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے۔ اولڈ ایج ہوم میں معمر افراد کس طرح سے اپنی زندگی کے آخری ایام کو گزارتے ہیں اور اپنی اولادوں کی ایک جھلک پانے کے لیے کتنا ترستے ہیں، اس کا اندازہ ان معمر افراد کے علاوہ شاید کسی کو نہیں ہے۔ Old Age Home Rampur

اولڈ ایج ہوم میں رہائش پذیر معمر افراد کی جانیں حالت زندگی
اولڈ ایج ہوم میں رہائش پذیر معمر افراد کی جانیں حالت زندگی

By

Published : Jun 16, 2022, 5:03 PM IST

رامپور: ہر والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی اولاد پڑھ لکھ کر خوب ترقی کرے اور کامیابی کی منزل پر پہنچے۔ والدین نہ صرف اپنی اولاد کی کامیابیوں کے لیے دعائیں کرتے ہیں، بلکہ زندگی بھر اسی دوڑ دھوپ میں لگے رہتے ہیں کہ کسی طرح سے اولاد کامیابی کی منزل کو حاصل کر لے، لیکن اس جدید سماج میں وہی اولادیں جب کامیابی کی منزل پر پہنچ جاتی ہیں تو ان میں سے اکثر اولادوں کو اپنے عمر رسیدہ والدین بوجھ نظر آنے لگتے ہیں۔Old Age Home Rampur

اولڈ ایج ہوم میں رہائش پذیر معمر افراد کی جانیں حالت زندگی

ان کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ اپنے ان والدین کی وجہ سے اپنی زندگی کھل کر انجوائے نہیں کر پا رہے ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مغربی معاشرے سے مرعوب یہ اولادیں اپنے بوڑھے والدین کو اولڈ ایج ہوم چھوڑ آتے ہیں۔ رامپور میں واقع اولڈ ایج ہوم پہنچ کر ای ٹی وی بھارت نے ایسے معمر افراد سے ملاقات کی اور جاننے کی کوشش کی کہ وہ کس وجہ سے یہاں رہ رہے ہیں۔

اولاد سے بچھڑ کر اپنے جذبات اور احساسات کو انہوں نے اپنے آنسوؤں کے ذریعہ بیان کیا۔ اس کے ساتھ ہی بھیگی پلکوں میں جہاں وہ اپنی اولاد کی خیالاتی تصاویر میں کھوئے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ وہیں وہ اب بھی اپنے بچے کی خیر و برکت کے لیے دعائیں کر رہے تھے۔ اس منظر کشی کے علاوہ یہاں بہت کچھ ایسا ہے جسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ بس اتنا ہی کہا جا سکتا ہے کہ والدین جیسی عظیم نعمت کی وقت رہتے اگر اولادیں قدر کر لیں تو انہیں اولڈ ایج ہوم کا منہ نہ دیکھنا پڑے، بلکہ اولڈ ایج ہوم کا تصور ہی اس کرۂ ارض سے ختم ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

دہلی: اولڈ ایج ہوم کے بزرگوں کی درد بھری داستاں

ABOUT THE AUTHOR

...view details