علیگڑھ:اتوار کے روز قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر ایک دھرم سنسد کا اہتمام کیا گیا جس میں شرکت کے لیے ملک کے مختلف مقامات سے سنتوں اور ہندو تنظیموں کے لوگ بڑی تعداد میں پہنچے۔ اسی دھرم سنسد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھرم سنسد کے صدر نے ملک کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف متنازع بیان دیا۔ جس سے متعلق مسلمانوں میں بے چینی پائی جارہی ہے اور متنازع بیانات دینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کا کہنا ہے ایک جانب ملک کے وزیر اعظم سب کا ساتھ، سب کا ویکاس اور سب کا ویشواس کی بات کرتے ہیں اور دوسری جانب ہندو وادی لیڈران اور ہندو تنظیموں کے کارکنان ملک کی اقلیت خاص کر مسلمانوں کے خلاف متنازع بیانات دے کر ڈر و خوف کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
دھرم سنسد کے وائرل ویڈیو سے متعلق ایڈووکیٹ چوہدری افراہیم حسین نے بتایا کہ جس طریقے سے دھرم سنسد کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں ہندو مذہب کے رہنما عوام سے خطاب کرتے ہوئے دوسرے مذہب کے لوگوں کے قتل اور سماج میں دشمنی اور نفرت پھیلانے کی بات کرتے نظر آ رہے ہیں، ایک خاص مذہب کے ماننے والوں میں ڈر پھیلانے کی بات کہیں جا رہی ہیں ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی بات کہیں جا رہی ہیں، اسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یہ دھرم سنسد نہیں ہے اس میں سماج دشمن عناصر ملک میں آگ اور نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں اس لئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے سماج دشمن عناصر کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کی جائے تاکہ ملک کا ماحول نہ بگڑے اور امن و شانتی بنی رہے۔