لکھنؤ:فیسٹیول میں لکھنؤ کا معروف ذائقہ ٹنڈے کبابی کا انسٹاال ،کشمیری گرم کپڑے، شرما جی کا چائے، حقہ نوشی، بیگمات کی خدمت اور نوابی عہد کی تاریخی عمارتیں سمیت متعدد لکھنوی تہذیب و ثقافت کے حوالے سے مختصر معلومات دی جا رہی تھیں۔ اس فیسٹیول میں زبان و ادب کے حوالے سے شعری نشست، سیمینار ،بچوں کے پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں متعدد شعراء اور لکھنو کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے فیسٹیول کے کنوینر سید رشدی حسن نے بتایا کہ یہ تیسرا سیزن ہے جس کا تھیم اندازے لکھنو، انہوں نے کہا کہ بیگم فیسٹیول اس لیے منایا جاتا ہے تاکہ لکھنو کی بیگمات کی خدمات کو اجاگر کیا جا سکے بیگم حضرت محل سے لے کر کے کئی بیگمات نے ملک اور ملت کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں لیکن لکھنو شہر ہمیشہ نوابوں کے نام سے یاد کیا جاتا رہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ایک طرف جہاں نوابوں نے متعدد تاریخی عمارتیں مسجد امام باڑے تعمیر کروائے ہیں تو دوسری جانب بیگمات نے بھی اردو زبان و ادب لکھنوی تہذیب کے حوالے سے اہم خدمات انجام دی ہے ان کی خدمات کو بھی عوام کے مابین لایا جائے۔