پریاگ راج: عتیق احمد کے گینگ کے سرغنہ اجے کھرانہ کو پریاگ راج کے خلد آباد تھانے کی پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ عتیق احمد کے قریبی بلڈر محمد مسلم نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ مسلم نے عتیق احمد کے بیٹوں کے ساتھ ساتھ اجے کھرانہ سمیت 7 افراد پر ایک کروڑ روپے بھتہ مانگنے، اغوا کرنے اور مار پیٹ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
عتیق احمد کے گینگ کا رکن محمد مسلم نے عتیق کے دو بیٹوں عمر اور علی سمیت سات افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے میں عمر اور علی کے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے۔ فی الحال اس کیس میں ایک ملزم مفرور ہے، جس کا نام محمد احتشام کریم ہے۔ کریم کبھی عتیق احمد کا سرکاری گنر تھا، بعد میں وہ مکمل طور پر عتیق کا مرید بن گیا اور اسی انداز میں کام کرنے لگا۔ امیش پال قتل کیس کے بعد پولیس مسلسل اس کی تلاش کر رہی ہے۔
کیا ہیں الزامات: محمد مسلم جو کہ عتیق احمد کے گینگ کا رکن تھا، انہوں نے عتیق گینگ کے خلاف اغوا اور کروڑوں روپے بھتہ مانگنے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اجے کھرانہ اس معاملے میں مفرور تھا۔ خلد آباد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا ہے، جبکہ گنر کریم کی تلاش جاری ہے۔ محمد مسلم کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں اب صرف عتیق احمد کے سابق گنر احتشام کریم کی گرفتاری باقی ہے۔ وہ بھی کئی سالوں سے مفرور ہے۔ اس معاملے میں عتیق احمد کے بیٹے عمر، علی اور دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔
پریاگ راج میں ان کے خلاف 20 سے زیادہ سنگین مقدمات درج ہیں۔ 15 اپریل کو عتیق اور اشرف کے قتل کے بعد محمد مسلم نے نینی سینٹرل جیل میں بند عتیق احمد کے بیٹے علی اور لکھنؤ جیل میں بند بیٹے عمر سمیت 7 افراد کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔