پریاگ راج: پریاگ راج پولیس نے اب مقتول سابق ایم پی عتیق احمد کی دوسری بہن شاہین پر شکنجہ کسنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس نے پہلے سے درج ایک مقدمے کی بنیاد پر عتیق احمد کے بہنوئی محمد احمد کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار کیے گئے محمد احمد سمیت سات افراد کے خلاف صابر حسین کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس دس لاکھ روپے بھتہ مانگنے، دھمکیاں دینے اور حملہ کرنے سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت درج مقدمہ کی بنیاد پر ملزم کی تلاش کر رہی تھی۔ جمعہ کو پولیس نے محمد احمد کو اس کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا تھا۔
عتیق احمد کے قتل کے بعد، پولیس نے ان کے قریبی رشتہ داروں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ اس سے قبل پولیس کی جانب سے عتیق احمد کی بہن عائشہ نوری کے ساتھ ساتھ ان کے شوہر کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے عائشہ نوری کے شوہر ڈاکٹر اخلاق احمد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ پولیس نے صابر حسین کی تحریر پر عتیق احمد کے بہنوئی اور بھتیجے سمیت سات افراد کے خلاف بھتہ وصولی کے معاملے سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
عتیق احمد کی بہن، بہنوئی اور بھتیجے سمیت 7 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروانے والے صابر حسین جائیداد کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہے۔ اس نے تحریر میں پولیس کو بتایا کہ عتیق احمد کا بھانجہ ان کے پلاٹ پر آیا اور دس لاکھ روپے بھتہ طلب کیا۔ اس کے ساتھ بھتہ کی رقم ادا نہ کرنے پر نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ چھ جولائی کو پیش آنے والے واقعے کی شکایت لے کر صابر عتیق احمد کی بہن کے پاس پہنچا۔ یہاں عتیق احمد کے بہنوئی محمد احمد سے اپنے بیٹے کو راضی کرنے کی التجا کر رہے تھے کہ تب تک عتیق کا بھتیجا ذکا اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچ گیا۔ اس کے بعد سب نے مل کر اس کی پٹائی کی اور دس دن میں دس لاکھ روپے پہنچانے کی دھمکی بھی دی۔