وارانسی:گیانواپی مسجد میں دو نومبر تک آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے سروے کے بعد 18 دسمبر کو رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ اب اس رپورٹ کو پبلک ڈومین میں لانے کے معاملے پر عدالت میں سماعت ہو رہی ہے۔ مسلم فریق اس بات پر احتجاج کر رہا ہے کہ سروے رپورٹ میں جو کچھ درج ہے اور تفتیش کے دوران جو کچھ سامنے آیا، وہ مدعی اور مدعا علیہان کے درمیان رہنا چاہیے۔ وہیں ہندو فریق اس رپورٹ کو عام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عدالت میں درخواست بھی دی ہے۔ اب اس پر آج فیصلہ آسکتا ہے۔ عدالت کو اس معاملے پر کل ہی اپنا حکم دینا تھا لیکن کل سماعت نہ ہوسکی جس کے بعد اب عدالت آج اس پر فیصلہ دے سکتی ہے۔ کل، سینئر جج سول ڈویژن کی عدالت نے اے ایس آئی کی طرف سے سیل بند رپورٹ داخل کرنے کو غلط قرار دیا اور اسے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیا۔ جس پر آج سے عدالت میں سماعت شروع ہوگی۔
اس سے پہلے بھی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے ان کے وکیل امیت سریواستو نے ایک درخواست دے کر عدالت سے اس رپورٹ کو چار ہفتوں تک عام نہ کرنے کی اپیل کی۔ اس کے علاوہ آج عدالت مسجد کے وضو خانے کی صفائی کے مطالبے پر بھی سماعت کرے گی۔ اس سے قبل مسلم فریق نے عدالت سے وضو خانے کی صفائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مچھلیاں مر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: Jamaat E Islami Gujarat 'گیان واپی مسجد کا سروے واقعی ہمارے لیے بڑی بدقسمتی کی بات'