وارانسی: گیان واپی مسجد اور وشوناتھ مندر معاملے میں جاری تنازع پر جمعرات کے روز وارانسی کی سول عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا، عدالت نے کہا کہ 'کورٹ کمشنر کو نہیں ہٹایا جائے گا'۔ حالانکہ عدالت نے گیان واپی مسجد کیس میں پرانے کورٹ کمشنر اجے مشرا کے ساتھ دو اور وکیلوں ایڈوکیٹ اجے اور ایڈوکیٹ وشال سنگھ کو اسسٹنٹ ایڈوکیٹ کمشنر کے طور پر مقرر کیا ہے، جو اجے مشرا کے ساتھ کام کریں گے۔ بدھ کو تمام فریقوں کی سماعت مکمل ہوگئی تھی۔ تینوں ایڈوکیٹ کمشنر 17 مئی کو سروے رپورٹ داخل کریں گے۔ Gyanvapi Mosque and Vishwanath Temple Dispute
مسلم فریق شروع سے ہی مسجد میں سروے اور ویڈیو گرافی کی مخالفت کر رہا تھا۔ سروے کے دوران گیانواپی کیمپس کے باہر بھی ہنگامہ کیا گیا۔ سروے اور ویڈیو گرافی کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ قبل ازیں ہندو فریق نے عدالت میں کہا تھا کہ 'ایڈوکیٹ کمشنر کو مسلم فریق کی جانب سے بیریکیڈنگ کے دوسری طرف یعنی گیانواپی مسجد کے اندر اور تہہ خانے میں ویڈیو گرافی اور سروے کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہندو فریق کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ مسلم فریق نے انہیں گیانواپی مسجد اور تہہ خانے کے اندر جانے سے یہ کہہ کر روک دیا کہ عدالت کا ایسا کوئی حکم نہیں ہے'۔ Court rejects AIM request to change advocate commissioner in Gyanvapi mosque case Dispute