سینٹرل وقف کونسل کے رکن حنیف علی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری سات رکنی وفد نے شیعہ وقف بورڈ کے تمام کاغذات کی جانچ پڑتال دو دن تک کیا ہے۔
'یوپی شیعہ وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی' اس میں سامنے آیا ہے کہ وہاں پر بڑے پیمانے پر اوقاف کے جائیدادوں میں ہیرا پھیری ہوئی ہے۔
'یوپی شیعہ وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی' انہوں نے کہا کہ ہماری ملاقات شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی سے نہیں ہوئی اور نہ ہی ہم ان سے ملاقات کرنے آئے ہیں۔ ہماری ٹیم شیعہ وقف بورڈ کے تمام جائیداد کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی کیونکہ ہمارے پاس اس کی شکایت آرہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوگ دو دنوں سے کام میں لگے ہوئے ہیں۔ ہماری سات رکنی ٹیم کو ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے جس میں اپنی رپورٹ سینٹرل وقف کونسل کے چیئرمین مختار عباس نقوی کو دینی ہے۔ اگر اس مدت میں جانچ پڑتال مکمل نہیں ہوتی، تب ہم مزید وقت کا مطالبہ کونسل کے چیئرمین سے کریں گے۔
'یوپی شیعہ وقف بورڈ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی' حنیف علی نے کہا کہ سرکار کا مقصد اوقاف کی جائیداد میں من مانے طریقوں سے ناجائز قابضین کو ہٹا کر مستحقین کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اس کے لیے سینٹرل وقف کونسل مسلسل کام کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے غلط طریقے سے امام باڑہ اور دیگر اوقاف کی زمین کو بیچنے کا کام کیا ہے۔