حالانکہ اس کی تفتیش کا حکم اکنامکس آفنس ونگ(ای او ڈبلیو) کو دیا گیا تھا، تفتیشی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اب مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔
ای او ڈبلیو کے ایس پی رام سریش یادو کے مطابق یہاں تقریبا چار کروڑ کی بدعنوانی کی گئی تھی اور جانچ میں یہ بات درست پائی گئی ہے۔
اس تعلق سے اب شہر کے مختلف تھانوں میں 105 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جبکہ 145 مدرسے اور جونیئر ہائی اسکول پر اسکالرشپ کی رقم میں بدعنوانی کرنے کا الزام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں مدرسہ کے منتظم، پرنسپل، اساتذہ اور اقلیتی بہبود افسران پر بھی کاروائی کی جائے گی اور انھیں گرفتار کرکے جیل بھیجا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کے اقلیتی امور کے افسر سومن گپتا اور سنجے تیاگی پر بھی کاروائی کی جائے گی۔
رام سریش یادو نے بتایا کہ جانچ میں ایسی چیزیں سامنے آئی ہیں جو حیران کر دینے والی تھی متعدد مدرسوں کا کوئی وجود ہی نہیں تھا دستاویزات میں فرجی مدرسے اور فرضی طلباوطالبات کے نام پر بھی اسکالرشپ کی رقم ہضم کرلی گئی ہے۔