اردو

urdu

بریلی: کورونا وائرس کی وجہ سے پھول و چادروں کا کاروبار متاثر

By

Published : Sep 1, 2020, 8:48 AM IST

ملک میں کورونا وائرس کے مدنظر لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد ایسا کوئی طبقہ نہیں ہے، جو متاثر نہ ہوا ہو۔ اس کے پیش نظر مذہبی مقامات پر عقیدت مندوں کی آمد و رفت پر بھی پابندی ہے۔ جس کے بعد مذہبی مقامات سے وابستہ دکاندار اور رضاکار اب معاشی بحران سے دو چار ہو رہے ہیں۔

بریلی: کورونا وائرس کی وجہ سے پھول و چادروں کی دکان متاثر
بریلی: کورونا وائرس کی وجہ سے پھول و چادروں کی دکان متاثر

بریلی میں واقع درگاہ شاہ دانہ ولی سرکار ایک قدیمی درگاہ ہے۔ جہاں تمام مذاہب کے عقیدت مند حاضری دینے آتے ہیں۔

بریلی: کورونا وائرس کی وجہ سے پھول و چادروں کی دکان متاثر

خاص طور پر جمعرات کو صبح سے رات اور جمعہ کو بعد نماز جمعہ سینکڑوں کی تعداد میں زائرین عقیدت کا نظرانہ یہاں پیش کرتے ہیں۔

درگاہ کے باہر درجنوں لوگ چائے، مٹھائی، پھول و چادر کی دکان لگاتے ہیں۔ لیکن لاک ڈاون کے نفاذ کے بعد تمام مذہبی مقامات، درگاہ، خانقاہ اور مساجد میں پانچ سے زیادہ لوگوں کے داخل ہونے پر پابندی ہے۔

ظاہر ہے کہ درگاہ پر حاضری دینے آنے والے زائرین کی تعداد ہزاروں سے کم ہو کر محض کچھ ہی افراد تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔

جس کی وجہ سے درگاہ کے اطراف میں پھولوں کے دکانداروں زائرین کی آمد کا انتظار رہتا ہے۔

اگر درگاہ شاہ دانہ ولی سرکار کی بات کریں تو اس درگاہ کو ضلع کی سب سے قدیمی درگاہوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

بریلی: کورونا وائرس کی وجہ سے پھول و چادروں کی دکان متاثر

اس کے احاطے اور گیٹ کے باہر تقریباً بچاس سے زائد دکاندار مختلف قسم کے سازوسامان فروخت کرتے ہیں۔ اسی خرید و فروخت سے ان کے کنبہ کو دو وقت کی روٹی نصیب ہوتی ہے۔ لیکن اب لاک ڈاون کے پیش نظر حکومت کی پابندیوں نے ان کے معاشی وسائل کو خود بہ خود پابند کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ درگاہ کی نگرانی کرنے والی ٹیم اور درگاہ کے منتظمین بھی زائرین کی پابند آمد رفت سے فکرمند ہیں اور درگاہوں پر حاضری کے متعلق ان کی اپنی دلیل بھی ہے۔

درگاہ کے منتظمین کہتے ہیں کہ اب انلاک 4 سے کافی امیدیں ہیں۔ اس میں تقریباً ایک سو لو گوں کو مذہبی مقامات میں داخل ہونے کی اجازت ملے گی، تو اس سے پھولوں کا کاروبار دوبارہ مہکنے کے آثار ہیں۔ لیکن اب تک کئی دکانداروں نے اپنا روایتی کام چھوڑکر دیگر کاموں میں بھی ہاتھ آزمایا ہے، لیکن کامیابی نہیں ملی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details