اردو

urdu

ETV Bharat / state

رام نام کی مہندی مسلم طلبہ کے ہاتھوں پر لگانے پر تنازع

Controversy on henna of Ram name in Muzaffarnagar: مظفرنگر میں کالج کے ایک پروگرام میں مسلم طلبات نے اپنے ہاتھوں میں شری رام کے نام کی مہندی لگائی۔ اس کے ویڈیو وائرل ہونے کے جمعیت علمائے ہند نے سخت اعتراض کیا اور پولیس انتظامیہ سے کالج کے خلاف کی شکایت کی۔

مسلم طلبا کے شری رام کے نام کی ہاتھوں پر لگانے پرتنازع
مسلم طلبا کے شری رام کے نام کی ہاتھوں پر لگانے پرتنازع

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 19, 2024, 1:09 PM IST

مسلم طلبا کے شری رام کے نام کی ہاتھوں پر لگانے پرتنازع

مظفر نگر:اتر پردیش کے ایودھیا میں 22 جنوری کو شری رام پران پرتشٹھا کے حوالے سے ملک بھر میں تیاریاں زور شور سے جاری ہے۔ یوپی کے مظفر نگر میں کالج کے ایک پروگرام میں مسلم طلبات نے اپنے ہاتھوں میں شری رام کے نام کی مہندی لگائی۔ اس کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جمعیت علمائے ہند نے سخت اعتراض کیا اور پولیس انتظامیہ سے کالج کے خلاف کی شکایت کی۔

مسلم طالبات کی طرف سے اپنے ہاتھوں پر شری رام کے نام کی مہندی اور ٹیٹو بنوانے کو لے کر مسلم رہنماؤں نے کڑی ناراضگی کا اظہار کیا۔ مسلم طالبات کے ہاتھوں پر شری رام کے نام کی مہندی لگانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جمعیت علماء ہند کے مظفر نگر کے ضلع کنوینر مولانا مکرم قاسمی نے کالج انتظامیہ پر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان لڑکیوں کے ہاتھوں پر شری رام کے نام کی مہندی یا ٹیٹو بنوانا مذہب اسلام میں حرام ہے۔ جمعیت کے اس بیان کے بعد شری رام نام کی مہندی تنازع میں آگئی ہے۔ جمعیت علماء ہند کے مظفر نگر ضلع کنوینر مولانا مکرم قاسمی نے اس پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دیکھو میں کہنا چاہتا ہوں کہ مظفر نگر کے شری رام کالج نے مسلم سماج کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے کا ٹھیکہ لے لیا ہے۔ کچھ روز قبل اسی شری رام کالج نے ہماری مسلم لڑکیوں کو حجاب پہنا کر کیٹ واک کرایا تھا۔ اس وقت بھی ہم نے شری رام کالج کی مذمت کی تھی اور آج مسلمان لڑکیوں کے ہاتھوں پر شری رام کے نام کی مہندی لگائی جا رہی ہے۔

اب کا کہنا ہے کہ کالج کے اس پروگرام سے ہمارے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہیں۔ ہم شری رام کالج سے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے پروگرام منعقد کرکے ہمارے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے میں ان کے پیچھے کوئی وزیر یا کوئی حکومتی لیڈر کا ہاتھ تو نہیں ہے۔ ہم خاموش ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ایودھیا میں متنازع مقام بابری مسجد کی جگہ کو عقیدے کے نام پر مندر کو دی گئی۔ حالانکہ وہ جگہ پہلے بھی بابری مسجد کی تھی اور اب بھی ہے اور آئندہ بھی بابری مسجد کی رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:رام مندر کے متعلق اپوزیشن رہنما عام لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے: اشفاق سیفی

انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں اگر مسلمان لڑکیاں اپنے ہاتھوں پر کسی دیوی دیوتا کا ٹیٹو بنوائیں تو شریعت کے مطابق حرام ہے۔ ہندو لڑکیاں ہمارے پاس تعلیم حاصل کرنے آتی ہیں، ہم ان کے ہاتھوں پر بابری مسجد یا کسی اور مسجد کی مہندی لگائیں تو آج ہی ہندوستان میں ہنگامہ برپا ہو جائے گا۔ وشو ہندو پریشد اور دیگر ہندو جماعتیں ہمارے خلاف ایک ساتھ کھڑی ہو جائیں گی۔ اس لیے ہم ضلع انتظامیہ اور پولیس سے شری رام کالج کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل کرتے ہیں، ورنہ ہم ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ جائیں گے۔ مولانا مکرم قاسمی نے شری رام کالج آف گروپ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details