علیگڑھ: اپنے متنازع بیانات کو لے کر اکثر سرخیوں میں رہنے والی بی جے پی رہنما و ضلع علیگڑھ کی سابقہ میئر شکنتلا بھارتی کا پھر ایک بار متنازع بیان سامنے آیا ہے جس میں وہ علیگڑھ اور اس کے اطراف کے مسلم اکثریتی علاقوں کی مساجد سے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر اعتراض کیا۔ سابقہ میئر شاکنتلا بھارتی نے علیگڑھ انتظامیہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ’جلد لاؤڈ اسپیکر ہٹائے ورنہ یہ علی گڑھ ہے، ماحول خراب ہونے میں دیر نہیں لگے گی‘۔ ان کا متنازعہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے ریٹائرڈ پروفیسر مفتی زاہد نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا لاؤڈ اسپیکر پر اذان سے شکنتلا بھارتی کے علاوہ کسی اور کو کوئی پریشانی ہوتی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ شکنتلا بھارتی کی بی جے پی اب کوئی خاص اہمیت نہیں رہی اسی لئے اب وہ پارٹی ٹکٹ کےلئے اس طرح کے بیان دے رہی ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما ونود پانڈے نے بھی شکنتلا بھارتی کے بیان کو غلط بتاتے ہوئے کہا ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ اذان کے وقت غیر مسلم بھاجن، مندر کی گھنٹی وغیرہ کا استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ سیاسی لیڈران کی تقریروں کے دوران اذان کی آواز سن کر ہم اہترام میں تھوڑی دیر رکھ جاتے ہیں اور میری نظر میں اس طرح کے متنازعہ اور غلط بیان دینے کے لئے وہ مجرم ہیں۔