مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے مظفر نگر کے ضلع ہسپتال میں آنکھوں کے ڈاکٹر جتن کا کہنا ہے کہ اب ہمارے یہاں جو مریض آرہے ہیں۔ وہ کنسیکٹیوائٹس کے مریض ہیں۔جسے ہندی میں آنکھ دکھنی بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یو بیکٹیریا کنسیکٹیوائٹس ہے ۔یہ ہاتھ ملنے یا متاثرہ کے گندے کپڑوں کے استعمال سے پھیلتا ہے۔
مظفر نگر کی مشہور ڈاکٹر تریکھا نے بتایا کہ یہ ایک موسمی بیماری ہے، جس کی وجہ سے آنکھوں میں پریشانی شروع ہوجاتے ہیں۔آنکھوں میں سرخی آجاتی ہے، خارش آتی ہے اور آنکھوں میں پیپ آنے لگتی ہے۔ آنکھوں کے فلو کی بہت سی وجوہات ہیں، بیکٹیریا بھی ہیں، وائرس بھی ہیں، دھول کے کن بھی ہے، جو آنکھوں میں جاتے ہیں، آپ کے رگڑنے سے آنکھیں درد کرنے لگتی ہیں اور سرخ ہو جاتی ہے۔پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں، جب بھی ایسا کوئی مسئلہ پیش آئے تو لوگوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ڈاکٹر کو دکھانے کے بعد ہی باقاعدہ دوائیں لیں۔