باندہ: اترپردیش کے باندہ میں زیر تعمیر مسجد پر حملے کے واقعے کے بعد سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں۔ اسی درمیان کانگریس پارٹی کے اقلیتی سیل کے ریاستی صدر شہنواز عالم نے اس معاملے میں باندہ ضلع کے ڈیم اور ایس پی کے معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کارکنان اور رہنماوں نے ضلع کے امن و امان بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ واقعے کی ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس کی موجودگی میں بجرنگ دل کے کارکنان نے مسجد میں توڑ پھوڑ کر رہے تھے۔
Banda Mosque Attack Case باندہ میں مسجد پر بجرنگ دل کے کارکنان کا حملہ - اترپردیش کے باندہ میں زیرتعمیر مسجد
ضلع باندہ میں زیرتعمیر مسجد پر سخت گیر ہندو تنظیموں کے حامیوں کے حملہ کرنے کے واقعے بعد مقامی مسلمانوں میں زبردست غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ مسلمانوں اور سیاسی رہنماوں نے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس پورے واقعے کے بعد علاقے میں کشید گی پائی جا ر ہی ہے۔ Attack on Majid In Banda
یہ بھی پڑھیں:UP Budget Session اتر پردیش اسمبلی کے بجٹ سیشن کا آغاز کل سے، ہنگامہ خیز ہونے کے آثار
ان کا کہنا ہے کہ اگر مسجد کا تعمیر غیر قانونی تھا تو اسے روکنے کی ذمہ داری سرکاری محکموں کی ہوتی ہے۔ بجرنگ دل اور وی ایچ پی کے کارکنان کو تعمیراتی کام کو روکنے کی اور توڑ پھوڑ کرنے کا اختیار کس نے دی؟ شہنواز عالم نے کہا کہ اس پورے واقعے کے دوسرے دن بھی علاقے میں کشید گی پائی گئی۔ ایسے میں یہ نہیں مانا جاسکتا کہ خفیہ ایجنسی اور پولیس محکمے کو اس معاملہ کی اطلاع نہیں تھی۔ غنڈوں کا حوصلہ اس لئے بھی بلند ہے کہ ان پر کوئی سخت کارروائی ہونے کا خطرہ نہیں ہے۔ اس واقعے میں ملوث سبھی لوگوں پر سخت کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ باندہ ضلع کے ڈی ایم اور ایس ایس پی کی معطلی کا مطالبہ کیا ہے۔ریاست میں مسلمانوںکو ہدف بنایا جا رہا ہے۔