سابق مرکزی وزیر مملکت چنمیانند پر جنسی زیادتی کا الزام لگانے والی شاہجہان پور کے قانون کی طالبہ کو انصاف فراہم کرنے کے لیے کانگریس پارٹی نے بریلی میں احتجاج کا اہتمام کیا تھا۔
احتجاج کے دوران مظاہرین کو پولیس عملے نے روکتے ہوئے گرفتاریاں بھی کی ہیں۔
چنمیانند کے خلاف احتجاج کے دوران کانگریس رہنما گرفتار بریلی کے کانگریش رہنماوں کو نکٹیا چوکی پر گرفتار کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں : چنمیانند کیس: دلبرداشتہ طالبہ نے خودکشی کرلینے کی دھمکی دی
پولس کے اس رویہ سے ناراض کانگریس رہنماوں نے سڑک پر جام لگا دیا اور سڑک پر احتجاج کرتے ہوئے بیٹھ گئے۔
احتجاج کے دوران کانگریس رہنماوں اور پولیس کے درمیان بڑی نوک چھوک ہوئی۔ دو گھنٹے کی گہماگہمی کے بعد کانگریس لیڈران کو ذاتی مچلکہ پر رہا کر دیا گیا۔
ضلعی صدر رام دیو پانڈے، شہری صدر اسلم چودھری، نواب مجاہد حسن خاں، پریم پرکاش اگرواال اور اجے شُکلا کے ساتھ درجنوں کانگریس رہنماوں نے متاثرہ طلبہ کے حمایت میں شہاجہاںپور کوچ پر نکلے۔
پولیس نے تمام کانگریش رہنماوں کو شہر کے تھانہ کینٹ صدر کی رپورٹنگ چوکی نکٹیا پر گرفتار کر لیا۔
کانگریسیوں نے پولیس کے اس قدم کی مخالفت بھی کی اور شہاجہاںپور جانے کی ضد کرنے لگے۔ پولیس نے تمام لیڈران کو گرفت میں لے لیا۔ کانگریس لیڈران نے ناراض ہوکر سڑک پر جام لگا دیا اور دھرنے پر بیٹھ گئے۔
اس درمیان پولیس اور کانگریسیوں میں دھکّا مُکّی بھی ہوئ، لیکن کثیر تعداد میں پولس فورس تعینات ہونے کی وجہ سے کانگریس لیڈر شاہجہاںپور نہیں جا سکے۔
دو گھنٹے حراست میں رہنے کے بعد سبھی رہنماوں کو ذاتی مچلکہ پر رہا کر دیا گیا۔