اترپردیش کے ہاتھرس میں جنسی زیادتی اور تشدد کا شکار بننے والی 19 سالہ لڑکی کی گذشتہ روز دہلی کے ایک ہسپتال میں انتقال ہوگیا جس سے پورے اترپردیش میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
سہارنپور: کانگریس رہنماؤں اور کارکنان کو پولیس نے ہاتھرس جانے سے روکا ملزمین کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ملزمین کو جلد از جلد سزا دیے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
سہارنپور میں بھی آج کانگریس کے رہنماؤں و کارکنان نے مظاہرہ کیا۔ اس دوران کانگریس کے سابق رکن اسمبلی عمران مسعود کی قیادت میں بڑی تعداد میں لوگ ہاتھرس جانے کی کوشش کر رہے تھے، جنہیں پولیس نے آج ہاتھرس جانے سے روک دیا۔ اُدھر سماج وادی پارٹی نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے۔
سہارنپور: کانگریس رہنماؤں اور کارکنان کو پولیس نے ہاتھرس جانے سے روکا اطالاعات کے مطابق سہارنپور سے کانگریس پارٹی کے قدرآور رہنما عمران مسعود کی قیادت میں ہاتھرس جانے کے لیے روانہ ہوئے۔ کانگریس رہنما عمران مسعود اور کارکنان کو سہارنپور پولیس نے ہاتھرس جانے سے روک دیا۔
اس دوران کانگریس کارکنان نے یوگی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کانگریس کارکنان نے 'اپواس' رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
واضع ہو کہ ہاتھرس میں والمیکی سماج سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کے ساتھ دو ہفتے قبل گاﺅں میں چار افراد نے مبینہ طور پر اجتماعی جنسی زیادتی کی تھی اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ متاثرہ کی حالت انتہائی خراب تھی۔ اس کی کئی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور زبان کاٹ دی گئی تھی۔ مقتول کا تعلق دلت طبقے سے تھا، جبکہ تمام ملزمین کا تعلق اعلیٰ ذات سے ہے۔
اس کے انتقال کے بعد پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، جبکہ متاثرہ کی لاش کو ہاتھرس پولیس کے ذریعہ رات کے وقت ہی اس کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔
اس کو لے کر بھی پوری ریاست میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی ہے۔ وہیں، آج سہارنپور میں بھی کانگریس رہنما عمران مسعود کی قیادت میں ہاتھرس جانے کے لیے روانہ ہوئے مگر سہارنپور پولیس انتظامیہ نے کانگریس کارکنان کے قافلے کو ہاتھرس جانے سے روک دیا۔ جس کے بعد کانگریس کارکنان نے بی جے پی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
کانگریس کارکنان کا کہنا ہے کہ جب جب یوگی ڈرتے ہیں پولیس کو آگے کرتے ہیں۔ اس موقع پر عمران مسعود نے کہا کہ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ وہ یہ نہ سوچیں کہ ہاتھرس نہیں جائیں گے۔
آج انہیں پولیس نے روک لیا ہے لیکن وہ اگلے روز ہاتھرس ضرور جائیں گے اور متاثرہ لڑکی کو خراج عقیدت ضرور پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست اترپردیش میں نظم و نسق پوری طرح ختم ہوچکا ہے۔ ملزمین کھلے عام جرائم کر رہے ہیں۔ حکومت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔
اس واقعہ نے پوری ریاست کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ آج کی موجودہ حکومت سے اب کوئی توقع نہیں رہ گئی ہے۔ عمران مسعود نے متاثرہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اپنے کارکنان سے ایک روز کا 'اپواس' رکھنے کی اپیل کی ہے۔ اس موقع پر زبردست پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔